لاہور (وقائع نگار خصوصی) احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت 26 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے نیب کے مزیدگواہوںکو طلب کر لیا۔ شہباز شریف‘ حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ وزیراعلیٰ آفس کے گواہ محمد مقصود کا بیان قلمبند کیا گیا۔ گواہ نے کہاکہ میرے سینئر کو نیب کی جانب سے خط موصول ہوا جس کے بعد ریکارڈ نیب کو پیش کیا۔ نیب کے تفتیشی افسر نے خط میرے نام نہیں لکھا تھا۔ میں نے جو ریکارڈ دیا وہ تمام ریکارڈ مختلف برانچز سے وصول کیا۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف جو ریکارڈ دیا وہ میں نے تیار نہیں کیا۔ وزیراعلیٰ آفس کے ریکارڈ کی تیاری میں میرا کوئی کردار نہیں تھا۔ جس کیس میں گواہی دے رہا ہوں۔ اس کے حقائق کا مجھے علم نہیں۔ میں مارچ 2017 سے لیکر جنوری 2019 تک وزیراعلیٰ آفس تعینات رہا۔ نیب کے گواہ کا ریکارڈ قلمبند کئے جانے کے بعد سماعت26جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔ عدالت کے احاطے میں پولیس اہلکاروں اور مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں کے درمیان تکرار ہوئی۔ مریم اورنگ زیب اور دیگر رہنما بھی کارکنوں کے ہمراہ عدالت پہنچ گئے۔ عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ کورٹ روم کے اندر جیمر لگائے جا رہے ہیں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ مجھے فخر ہے میں نے قوم کی ایک ایک پائی بچائی۔ شہباز شریف نے اپنی گزارشات پیش کرنے کے لیے عدالت سے وقت مانگا۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں عدالت میں کچھ حقائق رکھنا چاہتا ہوں۔ آج کل اخبار جیل میں ملتے ہیں جس میں ویسٹ مینجمنٹ کے حوالے سے پڑھا۔عدالت نے شہباز شریف سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس جگہ کو پریس کانفرنس کے لیے استعمال نہ کریں۔ تاہم عدالت کے منع کرنے کے باوجود شہباز شریف بات کرتے رہے۔مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ سال 2010میں ترکی کی کمپنی کو ویسٹ مینجمنٹ کا ٹھیکہ دیا گیا تھا جو سب سے کم بولی پر دیا گیا۔ میں نے اتفاق سے پوچھ لیا کہ ٹھیکہ کتنے میں ہوا ؟ اس وقت 420ملین ڈالر پر ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ آفس کا خرچہ 400ملین ڈالر بتایا گیا ہے جس پر میں نے کہا خدا کا خوف کریں ہم پاک ترک دوستی کی مثالیں دیتے ہیں اور میں نے ترک حکام کو بتایا کہ خلافت کے لیے ماں بہنوں نے اپنے زیور تک دیے جبکہ میں نے پاک ترک دوستی سے متعلق 3 گھنٹے تک بتایا اور 420 ملین ڈالر میں سے 107ملین ڈالر کم کروائے۔ میں نے اب تک 14 ارب سے زائد کا ڈسکائونٹ لیا اور پاک ترک دوستی اور پاک چین دوستی کے لئے کام کیا۔ شہباز شریف نے عدالت میں دستاویزات بھی پیش کر دیں۔