ملتان (سپیشل رپورٹر+نیوز رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ براڈ شیٹ معاملے پر وزیراعظم نے کمیٹی قائم کر دی ہے اور جلد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت کہتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات معمول کی طرف لوٹ آئے ہیں۔ جبکہ پاکستان کہتا ہے کہ وہاں آج بھی جبر جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'آج برطانوی پارلیمنٹ ہماری بات کی تائید کر رہے ہیں۔ یورپی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھ رہی ہے'۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی آنے والی نئی انتظامیہ نے ہمیشہ انسانی حقوق کی بات کی ہے اور ہمیں توقع ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلے پر بھارت کو تنبیہ کریں گے اور وہاں کی عوام کے لیے آسانی پیدا کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس نے ملک کے خزانے کو نقصان پہنچایا ہے انہیں حساب دینا چاہیے۔ پی آئی اے کے طیارے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میری معلومات کے مطابق وہ طیارہ لیز پر تھا اور اس کے مالک اور پی آئی اے کے درمیان تنازع عدالت میں زیر سماعت تھا۔ مہنگائی کے حوالے سے سوال پر جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی کئی وجوہات ہیں۔ چینی اور آٹے کی قیمت جب بڑھی تو ہم نے باہر سے منگوا کر اسے بیلنس کیا تاہم چند عناصر ناجائز منافع کے لیے ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکہ میں نئی انتظامیہ آنے والی ہے۔ امید ہے نئی انتظامیہ مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرے گی۔ وفاقی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت تاثر دیتا آیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات معمول پر آگئے۔ آج بھی ہزاروں کشمیری جیلوں میں ہیں۔ پاکستان بھارت کو بے نقاب کرتا رہے گا۔ امریکہ میں نئی انتظامیہ آنے والی ہے۔ امید ہے نئی انتظامیہ مسئلہ کشمیر پر اپنا کردار ادا کرے گی۔