راولپنڈی (اپنے نامہ نگار سے، نوائے وقت رپورٹ) سانحہ مری پر قائم 5 رکنی انکوائری کمیٹی نے تحقیقات مکمل کرلی ہیں جس میں قرار دیا گیا ہے کہ انتظامیہ کی غفلت سے سانحہ مری پیش آیا۔ محکمہ موسمیات کی وارننگ کو مسلسل نظر انداز کیا گیا اور راستے بھی 2 روز کی تاخیر سے بند کیے گئے۔ ذرائع کے مطابق 5 رکنی کمیٹی نے فائنڈنگز کو ڈرافٹ کی شکل دیدی ہے اور آج وزیر اعلیٰ پنجاب کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ کمیٹی نے مری میں زندہ بچ جانے والوں کے بیانات اور افسران کے بیانات کا جائزہ لیا۔ انتظامی محکموں کے 30 سے زائد افسران کے بیانات قلمبند کئے گئے جبکہ سیاحوں نے 7 اور 8 جنوری کی رات کو خوفناک تجربہ قرار دیا۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ نے قرار دیا کہ مری جانے والے راستے 5 دن برفباری ہونے اور 2 دن تاخیر سے بند کئے گئے جبکہ برف ہٹانے والی مشینری ایک جگہ کھڑی تھی اور عملہ غائب تھا، محکمہ موسمیات کی وارننگ کو بھی مسلسل نظر انداز کیا گیا۔ دریں اثناء برفباری میں پھنسنے سے ہوئی اموات کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے کار پارکنگ نہ رکھنے والے ہوٹلز، شاپنگ مالز اور اپارٹمنٹس کو بند کرنے کی تجویز دے دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے مری کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ اس دوران کمیٹی نے سفارش کی کہ مری میں دوبارہ سانحے سے بچنا ہے تو غیرقانونی تعمیرات گرانی ہوں گی اور تجاوزات ختم کرنے کیلئے گرینڈ آپریشن کرنا ہوگا۔ کمیٹی نے غیرقانونی تعمیرات، عمارتیں، پلازے اور ہوٹل سیل کرنے، کار پارکنگ نہ رکھنے والے ہوٹلز، شاپنگ مالز اور اپارٹمنٹس کو بھی بند کرنے کی تجویز دی ہے۔ ایکسپریس وے سمیت مری کی تمام ملحقہ شاہراہوں پر غیر قانونی تجاوزات بڑی رکاوٹ قرار دی گئی ہیں۔ دوسری جانب سیاحوں کو مری میں داخلے کی مشروط اجازت دی گئی ہے اور یومیہ 8 ہزار سے زائد گاڑیوں کو داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔ راولپنڈی سے اپنے سٹاف رپورٹر سے کے مطابق ٹریفک پولیس راولپنڈی نے کوہ مری میں متوقع برفباری کے پیش نظر ٹریفک پلان جاری کردیا۔ ٹر یفک اور ضلعی پولیس کے 268 اہلکار خصوصی ڈیوٹی انجام دیں گے۔ چیف ٹریفک افسر تیمور خان نے کہا کہ مری میں ضلعی انتظامیہ کے حکم پر آٹھ ہزار سے زائد گاڑیوں کو داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔ شام 5بجے سے صبح 5بجے تک سیاحوں کے داخلہ پر مکمل پابندی ہو گی۔ سی ٹی او راولپنڈی نے کہا کہ مری میں تقریباً 3500گاڑیوں کی پارکنگ کی گنجائش ہے۔ ہیٹر کے استعمال کی صورت میں گاڑی کے شیشوں کو مکمل طور پر بند نہ کریں، دوران برفباری روڈ سے برف ہٹانے والی مشینوں کو فوری راستہ دیں، سیاح حضرات سفری ہدایات پر عمل کریں۔