اسلام آباد (خبر نگار) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان میں24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس پھر منہ زور ہو گیا۔ مزید4 ہزار27 کیسز سامنے آئے ہیں۔ مزید 9 مریض اس موذی وبا کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے۔ اس کے مزید5 ہزار579 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز کی شرح7 اعشاریہ8 فیصد پر آ گئی۔ پاکستان بھر میں اب تک 29 ہزار 12 کرونا وائرس کے مریض انتقال کر چکے ہیں جبکہ اس موذی وائرس کے کل مریضوں کی تعداد13 لاکھ24 ہزار147 ہو چکی ہے۔ ملک بھر میں ہسپتالوں، قرنطینہ سینٹرز، وینٹی لیٹرز اور گھروں میں کرونا وائرس کے31 ہزار551 زیرِ علاج مریضوں میں سے752 کی حالت تشویش ناک ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں1 لاکھ10 ہزار963 کرونا وائرس سے متاثرہ مریض اب تک سامنے آئے ہیں، جبکہ اب تک یہاں کل969 افراد اس وبا سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ ملک بھر میں بڑھتے ہوئے کرونا کیسز کے پیش نظر وزرائے صحت اور وزرائے تعلیم کے اجلاس آج پیر کو ہونگے۔ وزرائے صحت کے اجلاس میں سماجی و شادی تقاریب، انڈور، آئوٹ ڈور، ڈائننگ، ٹرانسپورٹ شعبے میں ایس او پیز تجاویز پر غور کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کرونا کیسز کی شرح ایک بار پھر بڑھ گئی ہے۔ صورتحال کا جائزہ لینے اور بڑھتے ہوئے کیسز سے نمٹنے کیلئے وزرائے صحت اور وزرائے تعلیم کے اجلاس آج پیر کو ہونگے۔ عالمی وبا سے کراچی سب سے زیادہ متاثر ہوگیا۔ ایک اور مسیحا جان سے چلا گیا جبکہ شہر قائد میں شرح 39 اعشاریہ 39 فیصد تک پہنچ گئی جن میں سے 95 فیصد مریض اومی کرون کا شکار ہوئے۔ کراچی میں چوبیس گھنٹے کے دوران 2 ہزار 622 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ 229 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ 18 وینٹی لیٹر پر ہیں۔ ماہرین صحت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ویکسی نیشن کروائیں اور بوسٹر ڈوز بھی لگوائیں۔ کرونا کے باعث ایک اور مسیحا جان کی بازی ہار گیا۔ پروفیسر صلاح الدین شیخ عالمی وبا کے باعث انتقال کر گئے۔ سینئر ماہر اطفال کرونا کی وجہ سے ہسپتال میں داخل تھے۔ دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے سکولوں میں کرونا کے نمونے اکٹھے کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پنجاب کے 36 اضلاع میں سے کیسز کی بابت لاہور پھر پہلے نمبر پر آ گیا۔ 10 جنوری تا 16 جنوری کے ہفتے میں کیسز کی تعداد تشویشناک جکبہ پچھلے ہفتے کے دوران لاہور میں 3774 کرونا کیسز آ گئے۔ باغوں کے شہر میں روزانہ اوسطاً 540 کیسز آنے لگے۔ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید کے مطابق کرونا اور اومیکرون کے سب سے زیادہ کیسز لاہور میں ہیں۔ شہریوں نے کرونا ایس او پیز پر عمل کرنا چھوڑ دیا ہے۔ ویکسی نیشن اور ایس او پیز پر عمل کے بغیر کرونا ختم نہ ہو گا۔ وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر ہی بڑا ہتھیار ہیں۔ بھارت کے الیکشن کمشن نے کرونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر پولنگ والی5 ریاستوں میں عوامی ریلیوں اور روڈ شوز پر پابندی میں ایک ہفتے کی توسیع کر دی ہے۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی الیکشن کمیشن (ای سی آئی) نے صحت اور خاندانی بہبود کی وفاقی وزارت گوا، منی پور، پنجاب، اتراکھنڈ اور اتر پردیش کے چیف اور ہیلتھ سیکرٹریز اور ان پانچ انتخابات کے چیف الیکٹورل افسران کے ساتھ الگ الگ ورچوئل میٹنگز کیں۔ ای سی آئی حکام نے کہا کہ22 جنوری2022 ء تک کسی بھی روڈ شو، پیڈ یاترا (پیدل مارچ، سائیکل، بائیک،گاڑی) ریلی اور جلوس کی اجازت نہیں ہوگی۔ اسمبلی انتخابات 10 فروری سے7 مارچ تک سات مرحلوں میں ہوں گے۔