اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے سوشل میڈیا پر تاجر کے خلاف مہم چلانے والے دو افراد کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر درخواست میں تفتیش مکمل نہ ہونے اور بغیر تیاری پیشی کے باعث ایف آئی اے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ دو سال ہو گئے آپ نے ابھی تک تفتیش مکمل نہیں کی، جائیں اور تیاری کے ساتھ آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے وکیل سردار یعقوب مستوئی عدالت پیش ہوئیاور موقف اختیار کیاکہ ملزمان نے میرے موکل کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی،سپیشل جج سنٹرل کی عدالت نے ملزمان کی ضمانتیں خلاف قانون منظور کیں،ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کی جائیں اور خصوصی عدالت کا فیصلہ کلعدم قرار دیا جائے،اس موقع پرایف آئی اے تفتیشی افسر کی جانب سے تفتیش مکمل نہ ہونے کے بیان پر عدالت نے سخت برہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ سال سے زائد تو ضمانت ہوئے ہوگیا ہے،اسکے بعد آپ نے تفتیش ہی نہیں کی،آپ کو تو خود تفتیش کی ضرورت ہے،آپ نے کیا تیاری کی ہوئی ہے،آپکو توکچھ پتہ ہی نہیں،آپ کو تو خود انویسٹیگیشن کی ضرورت ہے ، چیف جسٹس نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے کہاکہ تارڑ صاحب انہیں بتائیں ہائیکورٹ میں کیسے تیاری کرکے آتے ہیں،جس پر اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہاکہ میں دیکھ لیتا ہوں ، عدالت کچھ وقت دے دے، چیف جسٹس نے کہاکہ تفتیشی کو پتہ ہی نہیں تفتیش کا ،ضمانت منسوخی کی درخواست کیسے سنیں، عدالت نے تفتیشی افسر کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔