امارات میں 43ارب ڈالرکے 11ماحول دوست منصوبے


ابوظہبی (کامرس ڈیسک) متحدہ عرب امارات کے وزیر توانائی سہیل المزروئی نے بتایا ہے کہ 2022 میں ملک میں توانائی کے شعبے میں 159 ارب درہم مالیت کے 11 ماحول دوست منصوبوں کا آغاز کیا گیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویومیں انہوں نے بتایا کہ 2021 میں ملک کی صاف توانائی کی پیداوار7,035.75 میگاواٹ تھی، جو صاف توانائی کے شعبے میں اس کی قائدانہ کوششوں کو ظاہر کرتی ہے۔انھوں نے متحدہ عرب امارات کی توانائی حکمتِ عملی 2050 پربھی روشنی ڈالی جو ملک کی پہلی جامع توانائی پالیسی ہے۔اس کا مقصد آیندہ تین دہائیوں میں ایندھن کے دیگرذرائع پر انحصار کو کم کرنے کے علاوہ اقتصادی ضروریات اورموسمیاتی اہداف کے درمیان توازن پیداکرنے کے لیے قابل تجدید اور صاف توانائی کے امتزاج کو مربوط کرنا ہے۔المزروئی نے اس بات پرزوردیا کہ متحدہ عرب امارات نے جدید ترین اختراعات کواپنایا ہے جو پائیدارترقی پرمبنی ہیں اور پیرس معاہدے کی توثیق کرنے والے پہلے ممالک میں شامل ہے۔اس نے پہلے ہی قومی توانائی حکمت عملی 2050 کے اہداف کے حصول کے لیے ضروری بنیادی کام کا ایک بڑا حصہ مکمل کرلیا ہے۔انھوں نے کہاکہ 2021 میں انرجی مکس میں صاف انرجی کا حصہ 19.63 فی صد تک پہنچ گیا جبکہ قابل تجدیدتوانائی کا حصہ 12 فی صد اور پرامن جوہری توانائی کا حصہ 7.55 فی صد تک پہنچ گیا تھا۔انھوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ متحدہ عرب امارات شمسی توانائی کے شعبے میں کافی صلاحیت رکھتا ہے اورکم قیمت شمسی توانائی ملک کی توانائی کے تحفظ اوراس کی مسابقت میں اضافہ کرے گی،اس کے علاوہ کاربن غیرجانبداری کے حصول میں کلیدی کردارادا کرے گی۔المزروئی نے کہاکہ متحدہ عرب امارات میں البرکہ جوہری پاورپلانٹ توانائی کا ایک اہم منصوبہ ہے جو ملک کو صاف توانائی کے ذرائع کی طرف منتقل کرنے میں اہم کردارادا کر رہا ہے۔اس پلانٹ کے چار ری ایکٹرز مکمل طور پر فعال ہونے کے بعد سالانہ دوکروڑ24لاکھ ٹن کاربن کے اخراج کو کم کریں گے، جس سے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں اہم اثرات مرتب ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن