سالٹ آئیوڈائزیشن پروگرام پر سمجھوتہ کیا جا رہا ہے، اسماعیل ستار


کراچی(کامرس رپورٹر )سالٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایس ایم اے پی) کے چیئرمین اسماعیل ستار نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی توجہ ’’سالٹ آئیوڈائزیشن پروگرام‘‘ پر مبذول کرواتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں نمک کی صنعت نے حالیہ برسوں میں حکومت، این جی اوز اور صنعتی اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں سے بڑے پیمانے پر ترقی کی ہے۔آئیوڈائزڈ سالٹ پروگرامز کے بارے میں سہ فریقی بھی بیداری پیدا کرنے میں بظاہر کامیاب رہا ہے اور اسے اپنی کوششوں کے لیے عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے جو اس سے پہلے 1980 اور پھر 2010 میں دو بار ناکام ہوئے تھے۔اسماعیل ستار نے وزیر خزانہ سے اپیل میںکہاکہ اس وقت ’’سالٹ آئیوڈائزیشن پروگرام‘‘ کو سب سے سستے اور تیز ترین استعمال کے طریقوں کے ذریعے بنیادی غذائی اجزاء سے عوام کی صحت کو مضبوط بنانے کے لیے بہترین حکمت عملیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے ’’سالٹ آئیوڈائزیشن پروگرام‘‘ کو کم سے کم وقت میں 7 فیصد سے تقریباً 80 فیصد آئیوڈائزیشن حاصل کرنے کی کامیابی کی کہانیوں میں سے ایک کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔عالمی ادارہ صحت نے آیوڈین کی کمی کے عوارض کو ختم کرنے کے لیے سالٹ آئیوڈائزیشن کو بنیادی حکمت عملی کے طور پر اپنایا ہے کیونکہ آئیوڈائزڈ نمک صحت مند دماغی نشوونما کے لیے ہر عمر کے افراد کو ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے اور ڈبلیو ایچ او 90 فیصد سے زیادہ آئیوڈین والے نمک تک گھریلو رسائی کو ترجیح دیتا ہے۔چیئرمین سالٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے اس امر پر تشویش ظاہر کی کہ نمک کی صنعت کے پاس آئیوڈائزڈ نمک کو پراسیس کرنے کے لیے اہم اجزاء ختم ہو رہے ہیں اور اسٹاک زیادہ سے زیادہ ایک یا دو ہفتے چل سکتا ہے جبکہ پوٹاشیم آئیوڈیٹ کا تازہ درآمد شدہ کارگو گذشتہ 15 دنوں سے کراچی بندرگاہ پر روکا جا رہا ہے جس سے روزانہ کی بنیاد پر بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔آئیوڈائزڈ نمک تیار کرنے کے لیے سب سے قیمتی لیکن ایک مقامی کمپنی وزارتوں اور این جی اوز کی مدد سے خریدتی ہے اور پھر پورے پاکستان میں نمک کے مینوفیکچررز اور پروسیسرز کو تھوڑی مقدار میں سپلائی کی جاتی ہے تاکہ صنعت کو سہولت فراہم کی جا سکے خاص طور پر چھوٹے پلیئرز جو کہ بڑی تعداد میں ہیں۔اسماعیل ستار نے اس حقیقت پر زور دیا کہ پاکستان میں آئیوڈائزڈ نمک کے گھریلو استعمال کی سطح 70 فیصد سے زیادہ ہے اور اگر ملک میں آیوڈین والا نمک دستیاب نہ ہوا تو عوام بنیادی غذائیت سے محروم ہو جائیں گے جو آنے والے سالوں میں شہریوں کی صحت کے بگڑنے کے حوالے سے مزید مشکل چیلنجز کا باعث بنے گا۔چیئرمین سالٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے درخواست کی کہ وہ موجودہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں تاکہ ان تمام کوششوں کو رائیگاں جانے سے بچایا جائے جو دو دہائیوں کی طویل کوششوں کے بعد حاصل کی گئی ہیں۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مزید تاخیر نہ صرف عوام کی صحت کو خطرے میں ڈالے گی بلکہ مزید ایس ایم ایز کو اپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور کر دے گی جو کہ ایک ناقابل تلافی معاشی بحران کا باعث بنے گا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...