اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)نگراں وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات محمد سمیع سعید کی زیرصدارت ا شیائے خوردنوش کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی، چیف ادارہ شماریات، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وزارت فوڈ سیکیورٹی،، صوبائی حکومتیں، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان، یوٹیلٹی اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے اعلی حکام نے شرکت کی۔چیف ادارہ شماریات نے اجلاس کو قیمتوں کی صورت حال کے بارے اجلاس کو آگاہ کیا اور بتایا کہ ایس پی آئی میں پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 1.4 فیصد اضافہ ہوا اور پچھلے سال کے اسی ہفتے کے مقابلے میں 44.2 فیصد تک بڑھ گیا تھا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایس پی آئی میں موجودہ اضافہ خراب ہونے والی اشیاء بشمول ٹماٹر اور پیاز اور مرغی کی مصنوعات جیسے چکن اور انڈے کی وجہ سے ہے جبکہ رواں ہفتے کے دوران 21 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور 8 اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 22 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ آلو، سبزی گھی اور چینی جیسی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔نگراں وزیر منصوبہ بندی نے صوبائی حکومتوں اور آئی سی ٹی کی جانب سے ہوسیل اور ریٹیل کی قیمتوں کے درمیان فرق کو کم کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں پوچھا۔ اس کے جواب میں پنجاب، سندھ اور کے پی کے صوبائی محکمہ خوراک و صنعت کے نمائندوں نے وضاحت کی کہ بھاری جرمانے، چھاپوں اور زیادہ چارجنگ کی دکانوں کو سیل کرکے قیمتوں کی کڑی نگرانی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ نگراں وزیر منصوبہ بندی نے صوبائی حکومتوں اور آئی سی ٹی کی انتظامیہ کو بھی ہدایات جاری کیں کہ وہ آئندہ رمضان کے پیش نظر خاص طور پر ضروری اشیاء کی آسانی سے دستیابی کو یقینی بنائیں اور رمضان کے آئندہ اجلاس میں استعمال ہونے والی مخصوص اشیاء کی طلب اور رسد کی صورتحال کی رپورٹ بھی پیش کریں۔