لاہور (نوائے وقت رپورٹ) شہباز شریف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے قوم کے ساتھ بد دیانتی نہ کی ہوتی تو آج جیل میں نہ ہوتے۔ 9 مئی کا واقعہ نہ ہوا ہوتا تو بانی پی ٹی آئی آج انتخابی مہم میں ہوتے۔ پاناما کیس میں نواز شریف کا نام ہی نہیں تھا۔ کیس اس کو لے کر کیا گیا اور سزا اقامہ میں سنائی۔ ہمیں اس بات کا عہد کرنا چاہیے کہ جھوٹے الزامات اور بہتان تراشی سے گریز کریں۔ شہباز شریف نے سوال کیا کہ 2017 میں ثاقب نثار کو سامنے رکھ کر نواز شریف حکومت کا تختہ کس نے الٹا؟۔ نواز شریف اب صرف سیاستدان نہیں سٹیٹسمین ہیں۔ ملک کے گھمبیر مسائل کو ہم سب نے مل کر حل کرنا ہے۔ انتخابات میں سادہ اکثریت مل جائے تو مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔ انتخابات میں اللّٰہ جس کو بھی موقع دے، دعا ہے سادہ اکثریت ملے تاکہ فیصلے کرسکیں۔ تمام سروے بتارہے ہیں پنجاب میں (ن) لیگ سب سے آگے ہے۔ الیکشن کے نتائج کے بعد مشاورت سے وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق فیصلہ ہوگا۔ اس وقت الیکشن ملتوی کرنے سے ملک کو نقصان ہوگا۔ الیکشن ملتوی کرنا کوئی مناسب بات نہیں ہوگی۔ پاکستان میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا تو سرمایہ کاری کرنے کون آئے گا؟۔ ہم تو چاہتے تھے کہ بلا ہوتا یہ پی ٹی آئی کی اپنی کوتاہیاں اور ناکامیاں ہیں۔ کیا بانی پی ٹی آئی کو ہم نے جیل بھجوایا ہے؟۔ بانی پی ٹی آئی تو اقتدار میں کہتے تھے جیل میں ڈلوا دوں گا، سڑکوں پر لیکر آؤں گا۔ بانی پی ٹی آئی نے کھلے عام ہمارے خلاف سرکاری مشینری استعمال کی تھی۔ نواز شریف کو اس لئے جھوٹے مقدمات میں سزا دی گئی تاکہ الیکشن پر منفی اثر ہو۔ نواز شریف کے خلاف جھوٹے مقدمات عدالت نے ختم کئے۔
خواہش ہے بلا الیکشن میں ہوتا، سادہ اکثریت مل جائے تو مسائل کے حل میں مدد ملے گی: شہباز شریف
Jan 17, 2024