اسلام آباد(خبرنگار) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام’’رسول اکرمؐکا مسلم معاشرے کے غیر مسلم شہریوں کے ساتھ تامل‘‘کے موضوع پر ایک روزہ قومی سمینار جامعہ کے فیصل مسجد کیمپس میں منعقد ہوا جس کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سیرت النبیؐ کو معاشرے کی رگوں میں شامل کرنے اور اس کے نفوذ کے ذریعے پر امن معاشرے کی تشکیل کے لیے جامعہ اور عصری ذرائع سے استفادہ کیا جاے اور اس بابت جامع حکمت عملی کی تشکیل دی جاے، شرکا نے کہا کہ بقاے باہمی، احترام راے اور مذہب کے معاملے میں جبر سے اجتناب کی سیرت النبیؐ کی تعلیمات کو عام کیا جائے اس قومی سیمی نار کا اہتمام ادارہ تحقیقات اسلامی نے رحمت العالمین و خاتم النبیین اتھارٹی اور جامعہ محمدیہ چنیوٹ کے تعاون سے کیاسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین رحمت العالمین اتھارٹی خورشید احمد ندیم نے کہا کہ آج کی نشست نبی کریم ؐ کی سیرت کے اس پہلو سے متعلقہ جو ان کے پیغام کی وسعت کو بیان کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو ایک امت کے طور پر اکٹھا کرنا اللہ کے لیے مشکل نہیں لیکن یہ ایک حسن ہے کہ اللہ تعالی نے واضح کر دیا کہ قانون آزمائش کے تحت دین کے معاملے میں کسی پر جبر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دعوت دین کے لیے حکمت کو اپنانے کا درس دیا گیا نہ کہ مذہب کو جبر سے عام کرنے کی ہدایت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی معاشرت میں مذہبی امتیاز سے بالا تر ہو کر معاملات کو چلانے کا کہا گیا۔