جوہانڈی میں سو ڈوئی میں

مکرمی! ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ق لیگ کی ایم پی اے کی بی بی اے کی ڈگری کو جعلی قرار دے دیا ہے۔ ویسے یار لوگ سچ ہی کہتے ہیں کہ نقل کے لئے عقل کی ضرورت ہوتی ہے ایک ایم پی اے نے رفاہ یونیورسٹی سے 2004ءمیں ڈگری حاصل کی جبکہ یونیورسٹی میں بی بی اے پروگرام 2005ءمیں شروع ہوا۔ ایم پی اے نے خود ساختہ ڈگری جو 2004ءمیں لی اس پر مہر اور تفصیلات بھی جعلی ہیں اور تو اور وائس چانسلر کے دستخط بھی موجود نہیں واہ! آپ کی پھرتیاں کاش آپ نے عقل سے کام لیا ہوتا تو اتنا کچا کام نہ ہوتا اور آج یہ دن دیکھنے نصیب نہ ہوتے لیکن خیر جو ہونا ہے وہ ہو کر رہتا ہے ویسے بھی اردو کی ایک مثل ہے ”جو ہانڈی میں سو ڈوئی میں“ اس کا مطلب ہے کہ اصلیت ظاہر ہو کر رہتی ہے۔
(غلام مصطفیٰ احسن حافظ آباد 0301-6881148)

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...