کراچی (ثناءنیوز) سندھ حکومت نے لیاری کے مسئلے کا انوکھا حل نکال لیا، لیاری کا مسئلہ حل کرنے کے لئے اب حکومت دیوار کھینچے گی۔ ”دیوار لیاری“ جو پاکستان میں اپنی طرز کی پہلی نرالی دیوار ہو گی۔ ذرائع کے مطابق بلوچ آبادی کے درمیان بارڈر بنایا جائے گا۔ نہ ادھر کا بندہ ادھر نہ ادھر کا بندہ ادھر جا سکے گا۔ برسوں سے ساتھ رہنے والوں کے درمیان پتھر کی لکیر کھینچنے کی تیاریاں مکمل ہیں۔ ڈی سی ساوتھ کے مطابق ہنگورہ آباد روڈ پر مین شاہراہ پر چیک پوسٹیں بھی قائم کی جائیں گی۔ مصطفی جمال قاضی کا کہنا تھا کہ لیاری گنجان آباد علاقہ ہے جہاں کارروائی کرنے کی اطلاع جرائم پیشہ افراد کو پہلے ہو جاتی ہے اور وہ باآسانی فرار ہو جاتے ہیں۔ دریں اثناءوزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے لیاری میں قیام امن کے لئے قائم کردہ 5 رکنی کمیٹی کا اجلاس منگل کو سندھ اسمبلی میں ہوا۔ اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری تاج حیدر نے کہا کہ لیاری کا سیاسی نہیں انتظامی ہے لیکن اس لڑائی کے پیچھے سیاسی مفادات ہو سکتے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں چوکیاں قائم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے لیاری سے متعلق وفاقی حکومت کو پیش کردہ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم میاں نوازشریف کو صرف لیاری کی ایک گلی کی فکر ہے، کراچی کے دل لیاری کی قدیم کچھی اور بلوچ برادری کو آگ و خون میں نہلانے والے تو نجانے کب اپنے انجام کو پہنچیں گے لیکن حکمرانوں کی سیاسی پوائنٹ سکورنگ اور اصل معاملات سے نظر چرانے کی پالیسی کا نقصان عام شہریوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔