لاہور(این این آئی+ثناءنیوز) ریلوے کے نئے جنرل منیجر انجم پرویز نے چارج سنبھالتے ہی مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں پانچ سے تیس فیصد کمی کا اعلان کر دیا۔ اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے مسافروں کی تعداد اور ریلوے کی آمدنی میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اور راولپنڈی کے درمیان جعفر ایکسپریس کے کرایوں میں 30 سے 35 فیصد فوری کمی کر دی گئی ہے جبکہ برانچ لائنوں کی ٹرینوں کے کرایوں میں جولائی کے آخر میں کمی کی جائے گی۔ کوئٹہ ایکسپریس، تیز گام، قراقرم اور کراچی ایکسپریس کو اچھے انجنوں اور بہتر سفری سہولتوں کیساتھ چلایا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ چھ ماہ تک مال گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا جائےگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمے کی آمدن بڑھانے کےلئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انجم پرویز نے کہا کہ بزنس ٹرین کے ذمہ 52کر وڑ واجب الادا ہیں اگر انتظامیہ نے مقررہ وقت تک اس کی ادائیگی نہ کی تو قانون کے مطابق سخت ایکشن لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور لاہور کے درمیان ڈبل ٹریک اس سال دسمبر تک مکمل ہونے سے ٹرینوں کی رفتار 130 کلو میٹر فی گھنٹہ ہو جائیگی اور سفر کا دورانیہ دو گھنٹے کم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کرائے بڑھائیں گے نہیں بلکہ ان کو مناسب رکھا جائیگا جس سے مسافروں کی تعداد بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے تیل کی سپلائی کے لئے ایک مال گاڑی چل رہی تھی اب یہ تعداد دو ہوگئی ہے اس سال کے ختم ہونے سے پہلے پہلے 150 انجن شامل کئے جائیں گے اور چھ سے آٹھ ٹرینیں پورٹ سے دوبارہ چلائیں گے۔ آئی این پی کے مطابق جی ایم ریلوے انجم پرویز نے کہا کہ ریلوے کو خسارے سے نکالنے کیلئے بعض روٹس پر ٹرینوں کو بند کرن کا فیصلہ کیا ہے اور آئندہ چند روز تک اس کا باقاعدہ اعلان کردیا جائے گا، ٹرینوں کی آمد و رفت میں تاخیر کی وجوہات سے آگاہ ہیں اور بہت جلد اس معاملے کو حل کر لیا جائے گا، ہم عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں کرایوں میں اضافے کا کوئی امکان نہیں کمی ضرور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے غریب کی سواری ہے اسکا پہیہ رواں دواں رکھنے کے لئے انقلابی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت ریلوے کی جانب سے ریلوے حکام کو خسارے میں جانیوالے روٹس کی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں اور اسکی تیاری کے بعد آئندہ کا اعلان کر دیا جائےگا۔