اسلام آباد (اے پی اے+این این آئی+نوائے وقت نیوز) پاکستان اور امریکہ کے درمیان سول نیو کلیئر ٹیکنالوجی تعاون پر مذاکرات کرنے پر اتفاق ہوگیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لئے موزوں ملک ہے۔ غیرملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔کھلے ذہن کے ساتھ امریکہ سے تجارتی معاملات آگے بڑھائیں گے۔ دونوں ممالک کی جانب سے دی جانے والی تجاویز کے نتائج جلد نظرآئیں گے۔ امرےکہ پاکستان کے ساتھ توانائی کے مختلف شعبوںمیں مل کر کام کرے گا جن میں بائیو ٹیکنالوجی، ونڈ انرجی اور دیگر شعبے شامل ہیں جبکہ امریکی اوورسیز انوسٹمنٹ کارپوریشن کی سربراہ الزبتھ لٹل نے کہا ہے کہ امریکہ متبادل ذرائع سے توانائی پیدا کرنے کیلئے فنی تعاون بڑھائے گا۔ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے مشکلات ضرور ہیں تاہم حکومت پاکستان ان مشکلات کو دور کرنے میں سنجید ہے۔ الزبتھ لٹل کی سربراہی میں وفد نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی اور ان سے مختلف شعبوںمیں تعاون اور سرمایہ کاری کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ امریکی وفد سے بائی لےٹرل انوسمنٹ (بی آئی ٹی) کے فروغ پر بات چیت ہوئی ہے اور اس سلسلے مےں پچھلے سال تعطل پےدا ہو گےا تھا اس کو دور کرنے پر بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی بہتر صورتحال ہماری بنیادی ترجیح ہے اور حکومت کوشش کررہی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس سلسلے میں ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے۔ اسحق ڈار نے کہاکہ ملک میں توانائی کے بحران کا حل ہماری بنیادی ترجیح ہے اسی لئے ہم نے سرکلر ڈیٹ کو کلیئر کیا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان امریکہ سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ سول نیو کلیئر ٹیکنالوجی کا معاملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کا عزم کر رکھا ہے۔ اس موقع پر الزبتھ لٹل فیلڈ نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے انرجی شعبے میں تعاون پر کام کر رہا ہے اور امریکی مدد سے ایک منصوبے پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ پاکستان کو مستقبل میں بائیو انرجی‘ بائیو گیس اور ہوا سے چلنے والے بجلی کے منصوبوں میں مدد فراہم کرے گا اس سلسلے میں 50 میگاواٹ کا ہوا سے بجلی پیدا کرنے والا پراجیکٹ بھی تکمیل کے مراحل میں ہے جوکہ اگلے سال سے پیداوار شروع کردے گا۔ الزبتھ لٹل فیلڈ نے کہا کہ پچھلے چند برسوں کے دوران پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارت کا حجم 100 ملین ڈالر سے بڑھ کر 300 ملین ڈالر ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے مشکلات ضرور ہیں تاہم حکومت پاکستان اس امر میں سنجیدہ نظر آرہی ہے کہ بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے مشکلات کو دور کیا جائے۔الزبتھ لٹل نے بتایا کہ سندھ میں ہوا سے 50 میگاواٹ بنانے کا منصوبہ زیر تکمیل ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان کو سکیورٹی اور گورننس سمیت متعدد مسائل کا سامنا ہے۔دریں اثناءآئی این پی کے مطابق امریکہ نے توانائی بحران کے خاتمے کے لئے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی پیش کش کی ہے۔ یہ پیشکش وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف اور وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی سے امریکہ کی اوورسیزکارپوریشن کی چیف ایگزیکٹو ایلزبتھ لٹل فیلڈ کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد نے کی۔ ملاقا ت میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات بالخصوص توانائی کے شعبے میں تعاون پر بات چیت کی گئی۔ امریکی وفد نے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی اور وفاقی وزراءکو بتایا کہ پہلے مرحلے میں ایک ارب ڈالر کی سرماریہ کاری کرنے کو تیار ہیں یہ سرمایہ پن بجلی بنانے اور ایل این جی اور گیس کے نئے ذخائر تلاش کرنے پر لگایا جائیگا۔ادھر امریکی حکام نے اس بات کی تردید کی ہے کہ پاکستان کے ساتھ سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی تعاون کے حوالے سے مذاکرات ہوئے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان پیٹرک رینڈل کا کہنا تھا کہ امریکہ توانائی کے بحران کے حل میں پاکستان کی مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں تعاون پر مذاکرات کے حوالے سے خبروں میں صداقت نہیں۔ واضح رہے کہ وزیر خزانہ اسحق ڈار نے امریکی وفد سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ پاکستان اور امریکہ میں سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں تعاون کے حوالے سے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔ دریں اثناءوزیر خزانہ کی طرف سے جاری ہینڈ آ¶ٹ میں اس بات کی تردید کر دی گئی کہ امریکہ کے ساتھ سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں تعاون کے حوالے سے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔