پولیس نے چھوٹو گینگ کے آگے گھٹنے ٹیک دئیے، مطالبات تسلیم، ڈاکٹر بھاری تاوان دیکر رہا

رحیم یار خان+ روجھان (کرائم رپورٹر+ خبر نگار) چھوٹو گینگ کے ہاتھوں اغواءہونے والے ڈاکٹر خان وزیر کی بازیابی کیلئے بھاری تاوان ادا کیا گیا رقم کی فراہمی کیلئے محکمہ صحت کے افسروں نے اپنی مدد آپ کے تحت رقم جمع کر کے فراہم کی۔ تفصیل کے مطابق گزشتہ سے پیوستہ شب 11اپریل کو ملتان کے نزدیک بستی ملوک سے اغواءہونے والے ڈاکٹر خان وزیر بیٹے شاہ زیب اور ڈرائیور ملک نذیر احمد کو پولیس نے بازیاب کرانے کی نوید سنائی۔ باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر خان وزیر سمیت تینوں افراد کی بازیابی کیلئے چھوٹو گینگ کو بھاری تاوان کی رقم ادا کی گئی اور یہ رقم محکمہ صحت کے افسروں و عملے نے ضلع بھر میں چندہ کرکے جمع کی۔ ادھر پولیس نے چھوٹو گینگ کے سربراہ غلام رسول عرف چھوٹو کی جانب سے مغویوں کی رہائی کے عوض کئے جانے والے مطالبات پولیس نے تسلیم کر لئے اور زیر حراست اہلکار، خواتین اور بچے مذاکراتی ٹیم کے سربراہ مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے عاطف مزاری کے حوالے کئے جس پر مغوی پولیس اہلکاروں کی رہائی عمل میں آ گئی تاہم آپریشن میں شریک پولیس کے اعلیٰ حکام اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے مختلف بیانات دیتے رہے اور گزشتہ سے پیوستہ روز مغویوں کی رہائی کو تسلیم کرنے کے باوجود پولیس نے بازیابی سے انکار کرتے ہوئے دوبارہ آپریشن کی نوید سنائی تاہم گزشتہ شب اس آپریشن کا اختتام کامیاب مذاکرات پر ہوا اور چھوٹو گینگ کی جانب سے کئے گئے تمام مطالبات تسلیم کرنے کے بعد محفوظ راستہ بھی فراہم کر دیا گیا اور مغویوں کو بھی ظاہر کر دیا گیا واضح رہے کہ چند سال قبل بھی چھوٹو گینگ کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کیا گیا تھا تاہم اس آپریشن کا اختتام بھی کامیاب مذاکرات پر اختتام پذیر ہوا اور محفوظ راستہ اور بھاری تاوان کی ادائیگی کے بعد 11پولیس اہلکاروں کو بازیاب کروایا گیا تھا حالیہ آپریشن کی ناکامی نے پنجاب پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے حکومت پنجاب کو پنجاب پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے اور اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن