اسلام آباد(ثناء نیوز)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے کثرت رائے کی بنیاد پر حکومتی رکن ماروی میمن کا تمام علاقائی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کے بارے میں آئینی ترمیمی بل مسترد کر دیا ہے۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران قانون و انصاف کے سپیشل سیکرٹری نے بعض آئینی شقوں کا حوالہ دیتے ہوئے بل کی مخالفت کی۔ اجلاس کمیٹی کے چیئرمین چودھری محمد بشیر ورک کی صدارت میں ہوا جس میں ماروی میمن نے علاقائی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور بل کے مقاصد سے اراکین کو آگاہ کرتے ہوئیکہا کہ تمام علاقائی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے سے ہم آہنگی بڑھے گی ایک دوسرے کی ثقافت سمجھنے میں مدد ملے گی ان زبانوں میں موجود علم سے خاطر خواہ فائدہ اٹھایا جا سکے گا تمام زبانوں کے قومی سطح پر اعتراف و احترام سے لوگ ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔ وزارت کے سپیشل سیکرٹری نے کہا کہ آئین کی شق 28 میں تمام زبانوں اور ثقافت کا مکمل تحفظ کیا گیا ہے لہٰذا بل کا کوئی جواز نہیں۔ ماروی میمن نے چائلڈ پروٹیکشن سسٹم بل 2014 پر بھی بریفنگ دی اس بل کی بھی وہ خود محرک ہیں وزارت قانون و انصاف کے سپیشل سیکرٹری نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے اس معاملے پر بھی جامع بل تیار کر رکھا ہے۔
قائمہ کمیٹی برائے قانون نے علاقائی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے کیلئے ماروی میمن کا آئینی ترمیمی بل مسترد کردیا
Jul 17, 2014