عوام چودھری برادران، شیخ رشید اور طاہر القادری کی بازیگری جان چکے ہیں: پرویز رشید

اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کومسلم لیگ (ن) نے نہیں تحریک انصاف نے پھنسایا‘ فوج حکومت کا حصہ ہے‘ نواز شریف کی وجہ سے عمران خان کو ایک صوبے کی حکومت ملی‘ عمران خان اگلے سال مارچ میں ہونیوالے سینٹ الیکشن کو نہیں روک سکتے‘ چار حلقوں کی گنتی حکومت نہیں الیکشن کمیشن نے کرانی ہے‘ عوام چودھری برادران‘ شیخ رشید اور طاہرالقادری کی بازیگری جان چکے ہیں‘ عمران خان کی سیاست معیشت کیلئے خطرہ ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی قدر عمران خان کو معلوم نہیں، یہ ہم جانتے ہیں کہ جمہوریت کیا ہے، جنہوں نے اس کی خاطر قید اور جلاوطنی کاٹی۔ نواز شریف سے تو عمران خان کو فائدہ ہوا ہے انکی وجہ سے ہی انہیں ایک صوبے میں حکومت ملی ہے۔ جب تک وہ مشرف کیساتھ تھے تو ان کے پاس صرف ایک سیٹ تھی۔ مشرف کو پھنسانے والی بھی تحریک انصاف ہے مسلم لیگ (ن) نہیں۔ حامد خان کی درخواست پر انکا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہم نے صرف عدالتی حکم پر عمل کیا آج ہم تحریک انصاف کے مارچ کو روکنا چاہتے اور نہ ہی عمران خان مارچ کرکے سینٹ کے الیکشن کو روک سکتے ہیں۔ عمران خان کا ایجنڈا پاکستان مخالف ہے وہ طالبان کو مضبوط کرنا چاہتے تھے۔ پاک فوج سیاست میں ملوث نہیں نہ ہی فوج اور حکومت دو فریق ہیں۔ فوج حکومت کا حصہ ہے اور فوج کسی دوسرے کی جنگ میں ملوث نہیں بلکہ وہ صرف دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے جنگ لڑ رہی ہے۔ لوڈشیڈنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہماری بجلی کی پیداوار زیادہ ہے۔ گذشتہ سال موسم اچھا ہونے کے باعث زیادہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوئی تھی۔ اب موسم گرم ہے اور ہماری ٹرانسمیشن لائنیں بھی بوسیدہ ہوچکی ہیں جو زیادہ لوڈ برداشت نہیں کرسکتیں جس کے باعث ہمیں لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے حکومت کوشش کررہی ہے کہ کچھ ہی عرصے میں اس پر قابو پالیا جائے گا۔ عوام چودھری برادران‘ شیخ رشید اور طاہرالقادری کی بازی گری جان چکے ہیں۔ یہ تینوں کا ٹولہ جس کیساتھ ہوتا ہے اسے ہی ڈبوتا ہے۔ چودھری برادران اب ماضی کا قصہ بن چکے ہیں۔ عوام 2008ء اور 2013ء میں انہیں ووٹوں کے ذریعے مسترد کردیا۔ وہ دوسروں کے جلسوں کی محتاجی سے بچیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کو مواخذے سے بچانے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ دریں اثناء صحافی کی افغانستان میں قید کے خلاف صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے کے موقع پر وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں صحافت کو پابند نہیں کیا جاسکتا۔ ٹیکنالوجی نے جبر کی قوتوں کو مات دیدی ہے۔ پاکستان افغانستان دونوں برادر اسلامی ملک ہیں، دونوں ممالک کی تاریخ اور ثقافت ایک جیسی ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے نیوز چینل ایک دوسرے ممالک میں دکھائے جانے چاہئیں، اس حوالے سے پیش رفت کریں گے۔ حکومت کوشش کررہی ہے افغانستان میں قید صحافی فیض اللہ عید سے پہلے پاکستان آجائیں گے۔ وزارت خارجہ نے اطلاع دی ہے کہ فیض اللہ کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صحافیوں کا وفد افغانستان جانا چاہتا ہے تو بھرپور تعاون کریں گے۔ جب تک صحافت آزاد ہے آزادیٔ اظہار کو کوئی خطرہ نہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...