چترال+ ملتان (این این آئی+ صباح نیوز) چترال کے علاقے بروس میں سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی، دو افراد جاں بحق اور سات مکانات گر گئے، چترال کے علاقے بروس کے مقام پر نالے میں سیلابی ریلے نے سات مکان مکمل طور پر تباہ کر دیئے، ملبے تلے دبنے سے دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ علاوہ ازیں دریائے چناب کے سیلابی ریلے کے باعث ملتان میں بیٹ کا علاقہ زیرآب آگیا۔ دریائی حدود کے اندر کی فصلیں بھی ڈوب گئیں، تحصیل روجھان کی 8 بستیاں بھی زیرآب آگئیں۔ دریائے چناب میں ملتان کے مقام پر اس وقت ڈیڑھ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔ دریائے سندھ میں راجن پور کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث کئی مقامی افراد نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ علاوہ ازیں ضلع چترال میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ بارش کے بعد یونین کونسل بروز میں ندی میں طغیانی آگئی۔ ندی کا پانی ملحقہ آبادی کے 4گھروں کو بہا لے گیا۔ ادھر چترال میں بھی گول ندی میں طغیانی کے بعد لکڑی کے 2رابطہ پل بہہ گئے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق عیدالفطر کی تعطیلات کے دوران اونچے درجے کا سیلاب کے خدشہ پر ضلع شیخوپورہ میں تمام اداروں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے اور محکمہ ایریگیشن، پنجاب ہیلتھ، صحت، لائیو سٹاک، سی ایم ڈبلیو، مال، ٹی ایم ایز سمیت تمام محکموں کی عید کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں اور افسروں کے ضلع سے باہر جانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، 21 جولائی تک دریائے راوی میں اونچے درجے کا سیلاب آنے کا خدشہ ہے اس بارے میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے حکام نے ضلع حکومت شیخوپورہ کو بھی آگاہ کردیا ہے۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے کہا ہے کہ پورے صوبہ میں سیلاب کی صورتحال پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے انتظامیہ پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ روجھان میں سیلاب کی وجہ سے نقل مکانی کی خبریں بے بنیاد ہیں۔