الطاف کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر

لاہور+ کراچی (وقائع نگار خصوصی+خصوصی رپورٹر+ نامہ نگار) نفرت انگیز تقریر پر متحدہ کے قائد الطاف حسین اور دیگر رہنما¶ں کیخلاف ملک بھر میں مقدمات کے اندراج کا سلسلہ جاری ہے اور درج مقدمات کی تعداد 120 سے بڑھ گئی ہے۔ الطاف حسین کے خلاف گزشتہ روز بھی عارفوالہ اور کمالیہ میں مختلف تنظیموں نے مظاہرے کئے۔ ادھر لاہور ہائیکورٹ میں الطاف حسین، بابر غوری، فاروق ستار، وسیم اختر سمیت آٹھ عہدیداروں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لئے درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست کی سماعت بائیس جولائی کو ہو گی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الطاف حسین سمیت دیگر مرکزی رہنما میڈیا پر آ کر پاک فوج، رینجرز اور ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف مسلسل بیان بازی کر رہے ہیں۔ ہائیکورٹ نے الطاف حسین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لئے دائر ایک اور درخواست میں درخواست گزار کو ترمیمی پٹیشن دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔ ڈسٹرکٹ بار جھنگ نے سینئر ممبر بار سید شبر رضا کی الطاف حسین کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی۔ خدمت خلق فا¶نڈیشن کے تحت امداد تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ نامناسب حالات کے باعث اس بار غریبوں کی مدد نہیں کر پائیں گے۔ پتوکی میں مشتاق احمد بلوچ، فیروزوالہ میں بلال احمد شمس دین اور افتخار احمد نے مقدمات درج کروائے۔ حافظ آباد میں ڈسٹرکٹ بار کے وکلاءنے ہڑتال کرتے ہوئے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا اور ضلع کچہری سے احتجاجی ریلی نکالی۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ذوالفقار ایڈووکیٹ کی درخواست پر سٹی پولیس کو الطاف حسین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔کراچی سے خصوصی رپورٹر کے مطابق الطاف حسین نے کہا ہے کہ جو لوگ ایم کیو ایم پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں وہ اس سوال کا جواب دیں کہ اگر ان کے بھائی بیٹوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جائے تو کیا وہ ایسا عمل کرنے والوں کا ہار پھول کے ساتھ استقبال کریں گے؟ ہم پر الزامات لگانے اور ظلم کا نشانہ بنانے کا سلسلہ بندکیاجائے۔ الطاف حسین نے قومی خزانے سے ایک پائی کی بھی چوری نہیں کی ہے۔ میں نے آصف زرداری کا اس کڑے وقت میں ساتھ دیا جبکہ پیپلزپارٹی کے لوگوں نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا تھا لیکن اس کے صلے میں آصف زرداری نے میرے ساتھ دھوکہ کیا۔ ایم کیو ایم ہرسال غریبوں، بیواو¿ں، یتیموں، مساکین اور دیگر مستحقین کی امداد کیلئے ہرسال امدادی پروگرام کا انعقاد کرتی ہے اوراس سلسلے میں زکوٰة، فطرہ اوردیگر عطیات جمع کرتی ہے لیکن اس سال فوجیوں نے ڈی جی رینجرز اور کورکمانڈر نے وزیراعظم نوازشریف آپریشن کے کپتان اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ایماءپر فیصلہ کیا کہ ایم کیو ایم اور اس کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاو¿نڈیشن کو زکوٰة، فطرہ، صدقات اور دیگر عطیات جمع نہ کرنے دیں تاکہ وہ اس سال امدادی پروگرام نہ کرسکے لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے تمام تر رکاوٹوں کے باوجود آج بھی سالانہ امدادی پروگرام منعقد کیاجا رہا ہے۔ رینجرز نے پانچ کروڑ مہاجروں کے خلاف اعلان جنگ کررکھا ہے، ہم ہر ظلم وستم کا بہادری سے سامنا کریں گے لیکن اپنا سر ہرگز نہیں جھکائیں گے۔ الطاف حسین نے کہاکہ نوازشریف کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹایا گیا تو انہوں نے مسلح افواج کے خلاف ہرزہ سرائی کی، یہی عمل محترمہ بے نظیربھٹو نے بھی کیا اور حال ہی میں آصف علی زرداری نے فوج کے بارے میںکھلم کھلا کہا کہ وہ اینٹ سے اینٹ بجادیں گے۔ اسٹیبلشمنٹ والوں کو اس لئے تکلیف ہوئی کہ میں نے ایک خطاب میں 1971ءمیں پاکستان کی فوج کے ہتھیار ڈالنے کا ذکر کیا سب کچھ میں نے اپنی طرف سے نہیں کہا بلکہ میں نے تو تاریخی حقائق بیان کئے اس پر تکلیف کیوں ہوتی ہے؟۔تحریک انصاف کی رہنما سیمی بخاری نے الطاف حسین کے خلاف تھانہ ڈیفنس اے لاہور میں جبکہ ایم کیو ایم لاہور کے عہدیدار میاں ارشد نے عمران خان کے خلاف اندراج مقدمہ کیلئے تھانہ ڈیفنس بی میں درخواستیں دے دیں۔


الطاف مقدمات

ای پیپر دی نیشن