لاہور (اپنے نامہ نگار سے+ نامہ نگار) عید قریب آتے ہی لاہور سے پردیسیوں کی واپسی میں تیزی آگئی۔گزشتہ روز ٹرینوں، بسوں، ویگنوں اور دیگر ٹرانسپورٹ میں شدید رش نظر آیا۔ اکثر جگہوں پر مسافروں اور کنڈکٹروں میں کرایہ زیادہ لینے اور سیٹ نہ ملنے کے حوالے سے جھگڑا بھی ہوا۔ ڈائیوو، فیصل موور، علی ایکسپریس اور دیگر بس سروسز میں سیٹوں کی بکنگ ایک ہفتہ قبل ہی بند کردی گئی۔ ڈائیوو ایکسپریس کے منیجر نے نوائے وقت کو بتایا کہ تمام سیٹیں 10 روز قبل ہی بک ہو گئی تھیں۔ لاہور سے شکرگڑھ، نارروال جانے والے ٹرانسپورٹ میں سب سے زیادہ رش تھا۔ مسافر بسوں کی چھتوں اور دروازوں میں خطرناک طریقے سے لٹکے ہوئے تھے۔ لاہور سے مضافات کی طرف جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ میں شدید بارش کے باعث مسافروں کو منہ مانگے داموں کرایہ دینا پڑا۔ مسافروں نے شدید احتجاج کیا۔ ضعیف العمر افراد، خواتین حکومت کو کوستے رہے۔ علاوہ ازیں لاہور میں عیدالفطر کی آمد کے موقع پر دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر شہر کی تمام بڑی مساجد اور امام بارگاہوں، درباروں، مارکیٹوں اور پارکوں میں سکیورٹی کو ہائی الرٹ کردی گئی۔ شہر میں 12ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکاوں کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں جبکہ پولیس نے شہر میں مختلف مقامات پر سرچ آپریشن کے دوران 15 افغان مہاجرین سمیت 48 مشکوک افراد کو گرفتار کرکے تفتیش کیلئے مختلف تھانوں میں منتقل کردیا ہے۔ عید اہل خانہ کے ساتھ گزارنے کیلئے جیل میں ملزموں کی طرف سے ضمانت کی درخواستیں دائر کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز لاہور کی ماتحت عدالتوں میں 250 ملزمان کی طرف سے اپنے وکلاءکے ذریعے ضمانت کی درخواستیں دائر ہوئیں۔ 200 ملزموں کی ضمانتیں منظور جبکہ 50 ملزمان کی درخواستیں مسترد کردی گئیں۔ آن لائن کے مطابق عیدالفطرپر موبائل فون کی سروس بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں حکومت پنجاب نے وفاقی وزرا، ایم این ایز اور ایم پی ایز سمیت تمام سیاسی مشیروں کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ یتیم خانوں، فلاحی اداروں میں رہائش پذیر بچوں کے ساتھ عیدالفطر منانے کی کوشش کریں اور یہ بھی ہدایت کی ہے کہ سویٹ ہومز، دارالامان، فاﺅنڈیشن ہاﺅسز میں عید کے تحائف تقسیم کریں ۔
پردیسیوں کی واپسی