حکومت کے کمزور موقف نے پاکستانی عوام اور کشمیریوں کو مایوس کیا: سراج الحق

لاہور (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مصر میں عالمی استعمار نے منتخب حکومت کا تختہ گرا کر ثابت کیا ہے کہ وہ اسلامی ممالک میں عوامی قیادت کو آگے آنے کا موقع نہیں دینا چاہتا۔ وہ دن دور نہیں جب سیسی اپنے عبرتناک انجام سے دوچار ہوگا اور صدر مرسی دوبارہ اقتدار سنبھالیں گے۔ پانامہ لیکس کو معمولی معاملہ سمجھنے والے خودفریبی کا شکار ہیں، عوام کرپشن اور کرپٹ قیادت کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔ ملک کے اربوں ڈالر لوٹ کر بیرونی بنکوں میں منتقل کرنیوالے قومی مجرم ہیں، انہیں احتساب کے کٹہرے میں آنا پڑے گا۔ موجودہ اور دو سابقہ حکومتوں کا آڈٹ ہوگا اور لٹیروں سے ایک ایک پائی کا حساب لیا جائیگا۔ ملک میں غربت، مہنگائی، بے روز گاری اور لوڈشیڈنگ حکمرانوں کی بدیانتی اور کرپشن کی پیداوار ہے۔ الیکشن کمشن میں سیاسی وابستگیاں رکھنے والوں کو قبول نہیں کریں گے۔ کشمیر پر حکومت کے ڈانواڈول موقف نے عوام کو مطمئن نہیں کیا۔ جماعت اسلامی خواتین کے حقوق کا تحفظ کریگی اور انہیں وراثت میں حق دلانے کے ساتھ ساتھ تعلیم، صحت اور گھریلو دستکاریوں کیلئے بنکوں سے بلاسود قرضے دلائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طالبات پنجاب کے سالانہ اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کشمیر پر حکومت کے کمزور موقف پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی موقف نے پاکستانی عوام کے ساتھ ساتھ کشمیر یوں کو بھی سخت مایوس کیا ہے۔ ایک طرف کشمیری عوام پاکستان کی تکمیل کی جنگ لڑ رہے ہیں اور دوسری طرف پاکستان کے بزدل اور امریکی ڈکٹیشن پر چلنے والے حکمران مودی سے دوستی کے سحر میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ اور دو سابقہ حکومتوںکے ادوار میں لوٹی گئی قومی دولت ملک میں واپس آجائے تو عوام کو تعلیم صحت کی مفت سہولتیں مہیا کی جاسکتی ہیں اور ہر طرح کے ٹیکسوں اور مہنگائی کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن