فتح جنگ (عدیل افضل خان نامہ نگار) تھانہ نیو ائر پورٹ قطبال کی پولیس کی جانب سے قطبال کی معروف درگاہ کے سجادہ نشین ممتاز روحانی شخصیت پیر سید امجد حسین شاہ کو حراست میں لیئے جانے کے خلاف انکے ہزاروں معتقدین نے فتح جنگ ترنول روڈ جو بین الصو بائی شاہراہ تصور کی جاتی ہے پر مختلف جگہوں پر ناکے لگا تے ہو ئے زبردست احتجاج کیا مظاہرین نے ترنول فتح جنگ روڈ پر ٹریفک کا نظام اسوقت تک بحال کرنے سے انکار کردیا جب تک روحانی شخصیت پیرسید امجد حسین شاہ کو غیر مشروط طور پر رہا نہیں کیا جاتا پولیس کے جانبدارانہ اور غیر معاندانہ رویہ کے خلا ف مشتعل مظاہرین نے کئی گھنٹوں تک تھا نہ قطبال کا گھیراﺅ جاری رکھاپولیس نے مشتعل مظاہرین کی حملہ آوری سے بچنے کیلئے پیر امجد حسین شاہ کو نامعلو م مقا م پر منتقل کردیا تفصیلات کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات قطبال میں دربار عالیہ پر سجادہ نشین پیر سید امجد حسین شاہ کی زیر نگرانی سالانہ محفل نعت کے بھر پور پروگرام کا نعقاد کیا گیا جس میں تحریک لبیک یارسول اﷲ کے امیر علامہ حافظ خادم حسین رضوی نے بھی خطاب کیا مہمان خطیب محفل سے خطاب کرنے کے بعد چلے گئے واقفان حال کا کہنا ہے کہ پولیس نے متذکرہ خطیب کی آمد اور انکے خطا ب سے منتظمین محفل کو روک رکھا تھا پولیس کے مطابق مذکورہ خطیب کوضلع اٹک میں کسی بھی مقا م پر تقریر کرنے کی اجازت نہ ہے بتایا جاتا ہے کہ رات گئے جب محفل کا پروگرام اختتام پذیر ہو گیا تو علی الصبح پولیس تھانہ نیو ائر پورٹ قطبال نے باقا عدہ منصو بہ بندی کرتے ہوئے پروگرام کے منتظم ممتا زروحانی شخصیت پیر سید امجد حسین شاہ کو گرفتار کرلیا پولیس کاروائی کی اطلاع ملتے ہی انکے معتقدین میں سخت اشتعال پھیل گیا اور بڑی تعداد میں لوگو ں نے تھانہ کا گھیراﺅ کرلیا جب انہیں بتایا گیا کہ پیر صاحب تھانہ میں موجود نہ ہیں تومشتعل مظاہرین نے تھا نہ کی عمارت پر ہلہ بول دیا مظاہرین کی توڑ پھوڑ سے ایس ایچ او تھانہ نیو ائر پورٹ قطبال راجہ لہراسب علی سمیت دو ملازمین اختر محمود اور وحید اختر زخمی ہو گئے جبکہ بقیہ پولیس اہلکاروں نے بھاگ کر جان بچا ئی اسی دوران قرب وجوار کے علاقو ں میں بھی مذکورہ واقع کی اطلاع جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور دیگر علاقوں کی عوام میں بھی اشتعال پھیل گیا ترنول فتح جنگ روڈ کو نوگزی سمیت کئی جگہوں پر مظاہرین نے جابجارکاوٹیں کھڑی کر کے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا ترنول فتح جنگ روڈ کی بین الصو بائی شاہراہ بلاک ہو نے سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا اور ٹریفک جام میں پھنسے مسافروں جن میں دور دراز کے علاقو ں کے مردو خواتین شامل تھیں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا اتوار کے روز چھٹی کیلئے گھروں کو جانے والے ملازمین بھی سارا دن ٹریفک جام میں ہی پھنسے رہے بعد ازاں مذکورہ واقع کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او اٹک زاہد نواز مروت ضلع کے دیگر پولیس افسران ڈی ایس پی حضرو فیض الحق ،ڈی ایس پی فتح جنگ چوہدری آصف مسعود ،اے ایس پی پنڈیگھیب ضیا ءالدین اور دیگر تھانوں کی پولیس کی بھاری نفری سمیت قطبال پہنچ گئے اور مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کی منصوبہ بندی کی تاہم ضلعی انتظامیہ کی طرف سے معاملہ کو خو ش اسلوبی سے حل کرنے کی واضع ہدایات کے پیش نظر سخت اقدام اٹھانے سے گریز کیا اور اس اثنا ءمیں ڈپٹی کمشنر اٹک رانا اکبر حیات موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین سے مذاکرات شروع کئے انکے مذاکرات میں معاملہ فہم سیاسی شخصیت سابق وزیر مملکت سردار سلیم حید ر خان بھی شامل ہو گئے جبکہ بعد ازاں صو بائی وزیر چوہدری شیر علی خان بھی مذاکرات میں شریک ہوئے اس موقع پر چیئر مین یونین کونسل قطبال حاجی محمد خان ،طارق خان قطبال اور پیر معین بھی موجود تھے جنہوں نے مظاہرین سے کامیاب مذاکرات کیئے اور مشتعل مظاہرین کو ٹھنڈا کیااور مذاکرات کے نتیجے میں زیر حراست پیر سید امجد حسین شاہ کو رہا کردیا گیا جس پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے۔