اسلام آباد (سٹاف رپورٹر/سپیشل رپورٹ+نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) افغان صدر اشرف غنی نے گزشتہ روز آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کو ٹیلی فون کیا۔ افغان صدر نے دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں میں جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا۔ افغان صدر نے کہا الیکشن کے دوران پاکستانی سکیورٹی فورسز سے تعاون کریں گے۔ افغان صدر نے یقین دہانی کرائی پاک افغان سرحد پر سکیورٹی مزید بہتر بنائیں گے۔ آرمی چیف نے افغان صدر کے جذبات پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ مزید برآں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ایران کے وفد نے جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں ملاقات کی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایرانی وفد کی قیادت ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف میجر جنرل ڈاکٹر محمدباقری کررہے تھے۔ ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے پاک ایران فوجی تعاون بڑھانے کی ضرورت پرزور دیا۔ آرمی چیف نے کہا پاک ایران فوجی تعاون خطے میں امن و امان اور سکیورٹی صورت حال پر مثبت اثر ڈالے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایرانی وفد نے پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کی، معزز مہمانوں نے پاک ایران بہتر تعلقات کے لیے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق بھی کیا۔ اعلامیے کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اورخطے کی سلامتی پر تبادلہ خیال کیا گیا، پاکستان اور ایران کے درمیان دفاعی تعاون اور پاک ایران سرحد ی صورت حال پر بھی بات چیت ہوئی۔ ملاقات کے دوران دوطرفہ دلچسپی کے امور، علاقائی سکیورٹی، دفاعی تعاون اور پاک ایران بارڈر مینجمنٹ کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف نے دونوں ممالک کے افواج کے درمیان روابط کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون بہتر ہونے سے خطے کی سکیورٹی اور امن کی صورتحال پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر اتفاق کیا اور پاکستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کی ہے۔ آئی این پی کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا پاکستان ایران مسلح افواج میں تعاون مزید بڑھانے کی ضرورت ہے تعاون سے خطے کے امن و سکیورٹی پر مثبت اثرات مرتب ہونگے جبکہ ایرانی چیف آف جنرل سٹاف میجر جنرل ڈاکٹر محمد باقری نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا آرمی چیف کے دورہ ایران کے بعد پاکستان ایران مسلح افواج کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ افغان صدر نے نگران وزیراعظم ناصر الملک کو بھی ٹیلی فون کیا۔ اشرف غنی نے مستونگ اور پشاور میں دہشت گردی واقعات کی مذمت کی۔ افغان صدر نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ نگران وزیراعظم نے کہا بزدلانہ حملے ملک کو جمہوریت کی پٹڑی سے اتارنے کی کوشش ہے۔ بروقت الیکشن کے عزم پر کاربند ہیں۔ ایسے فعل نگران حکومت کا عزم کمزور نہیں کرسکتے۔ دونوں رہنماﺅں نے خطے میں امن دشمنوں کو مل کر شکست دینے پر اتفاق کیا۔سٹاف رپورٹر/سپیشل رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے گزشتہ روز نگران وزیر خارجہ عبداللہ حسین ہارون سے ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عبداللہ حسین ہارون نے کہا پاکستان اور ایران کے مذہبی، سماجی و ثقافتی رشتے ہیں۔ دوطرفہ تعلقات باہمی اعلیٰ سطحی دوروں کی وجہ سے مضبوط ہورہے ہیں۔ پاکستان دونوں ممالک کے فائدے اور خطے میں امن و سلامتی کے لئے ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کشمیر پر ایرانی قیادت کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ طرفین نے افغانستان میں استحکام کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ جنرل باقری نے اس امید کا اظہار کیا آئندہ عام انتخابات سے پاکستان میں مستحکم قیادت کے ذریعہ ترقی آئے گی۔ انہوں نے ایران اور دیگر ممالک کے درمیان جوہری معاہدے پر پاکستان کے موقف پر بھی شکریہ ادا کیا۔ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی سے نیول ہیڈکواٹرز میں ملاقات کی۔ ترجمان بحریہ کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبہ جات میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے خطہ میں بحری امن و استحکام کے قیام میں پاک بحریہ کی کاوشوں کو سراہا۔
افغان صدر/ فون