مذہبی مقامات، عمارتوں پر چاند ستارے والے سبز جھنڈے لہرانے کی بھارتی سپریم کورٹ نے وضاحت مانگ لی

لاہور (نیٹ نیوز) سپریم کورٹ آف انڈیا نے حکومت سے ملک بھر کے مذہبی مقامات اور متعدد عمارتوں پر چاند ستاروں والے سبز رنگ کے جھنڈے لہرانے پر وضاحت طلب کر لی۔ دی ہندو میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارت کی شیعہ وفاق بورڈ کے چیئرمین سید وسیم رضوی کی جانب سے سپریم کورٹ آف انڈیا میں پٹیشن دائر کی گئی ہے کہ چاند ستارے والا سبز جھنڈا غیر اسلامی ہے اور دشمن ملک (پاکستان) کی ایک سیاسی جماعت کے جھنڈے سے مماثلت رکھتا ہے۔ انہوں نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ممبئی اور دیگر مقامات پر متعدد چاند ستارے والے سبز جھنڈے نظر آ رہے ہیں جو ہندو اور مسلمانوں کے درمیان کشیدگی کا باعث ہیں، پٹیشن میں الزام عائد کیا گیا کہ مذکورہ جھنڈا پاکستان مسلم لیگ کے جھنڈے سے مماثلت رکھتا ہے اور یہ سیاسی جماعت دشمن ملک سے تعلق رکھتی ہے اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ نواب وقار الملک اور محمد علی جناح نے 1906ءمیں مسلم لیگ کی بنیاد رکھی اور اس کا چاند ستارے والا سبز جھنڈا تھا جسے اس وقت کے انڈین مسلمانوں نے اسلامی جھنڈا قرار دے دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے تمام جھنڈے کثیر مسلم آبادی والے علاقوں میں بکثرت دیکھے جا سکتے ہیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ سبز جھنڈے میں چاند ستارے کا استعمال اسلامی تعلیمات کی عکاسی نہیں کرتا اس لئے اسلام میں اس کی کوئی اہمیت نہیں۔
جھنڈا

ای پیپر دی نیشن