اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے ساڑھے چار ماہ کی بندش کے بعد اپنی فضائی حدود کو بھارت سمیت تمام ملکوں کی تجارتی پروازوں کے لیے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ سول ایوی ایشن نے ایک نوٹس کے ذریعہ ملکی فضائی حدود کو کھولنے کا فیصلہ کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ ایک مستند ذریعہ کے مطابق پاکستان نے بھارت کی طرف سے فارورڈ ہوائی اڈوں سے لڑاکا طیارے ہٹائے جانے کے بعد اپنی فضائی حدود مکمل کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ رواں سال ماہ فروی میں پلوامہ واقعہ اور پھر بالاکوٹ میں بھارتی طیاروں کے حملہ کی وجہ سے پاکستان نے اپنی فضائی حدود کو بند کر دیا تھا۔ اوور فلائی کی بندش ختم ہونے کے بعد بھارتی مسافر طیارے اب پاکستان کی فضائی حدود سے گزر سکیں گے۔ دیگر ممالک کی ائیر لائنز بھی پاکستانی فضائی حدود استعمال کر سکیں گی۔ لاہور سے دہلی، بنکاک، کوالالمپور، سری لنکا اور ارمچی کی پروازیں بھی بحال ہو جائیں گی۔ دریں اثناء پاکستان کی فضائی حدود کھلنے کی وجہ سے ائر ٹریفک میں اضافہ ہوا ہے۔ سی اے اے کے مطابق گزشتہ 17 گھنٹے کے دوران 533 پروازوں نے پاکستانی فضائی حدود استعمال کی۔ بھارت سے آنے والی 51 سے زائد پروازوں نے بھی فضائی حدود استعمال کی۔
اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) سول ایشن اتھارٹی کی طرف سے پاکستان کی فضائی حدود مکمل طور پر کھولنے کے اعلان سے بھارتی فضائی کمپنیوں نے سکھ کا سانس لیا ہے جنہیں ساڑھے چار ماہ کی بندش کے دوران چھ ارب بھارتی روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ پاکستانی فضائی حدود کھلنے سے اب بھارت اور افغانستان کی براہ راست دو طرفہ پروازیں بھی بحال ہو جائیں گی۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق یورپ، امریکہ اور کینیڈا سمیت شمالی اور جنوبی امریکہ کی بعض منازل کیلئے بھارتی فضائی کمپنیوں کا کلی انحصار پاکستان کی فضائی حدود پر ہے۔ زیادہ نقصان بھارت کی سرکاری ایئر لائن ایئر انڈیا کو برداشت کرنا پڑا جسے ان ساڑھے چار ماہ کے دوران اپنے مغربی فضائی روٹ بدلنے، بعض روٹ بند کرنے اور اضافی ایندھن کے استعمال کے باعث پانچ ارب بھارتی روپے سے زائد کا نقصان پہنچا ہے۔ پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے باعث بھارت کی فضائی آمد و رفت میں دو گھنٹے سے زائد کا اضافہ ہو گیا تھا جس سے ایندھن کی لاگت میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوا۔
پاکستان نے ساڑھے 4 ماہ بعد تمام ملکوں کیلئے فضائی حدود کھول دیں
Jul 17, 2019