کراچی ( نیوزرپورٹر) اردو کے نام ورشاعر حمایت علی شاعر کے سانحۂ ارتحال پر انجمن ترقی اُردو پاکستان کے صدراعزازی واجد جواد، معتمد اعزازی زاہدہ حنا، مشیر مالیات سید عابد علی رضوی ، ششماہی’’اردو‘‘ کے مدیر ڈاکٹر رؤف پاریکھ، انجمن کے ماہ نامہ ’’قومی زبان‘‘ کی مدیر ڈاکٹر فاطمہ حسن، نائب مدیر ڈاکٹر رخسانہ صبا اور اراکین مجلسِ نظما نے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی رحلت سے ادب اور خصوصاً شاعری کاایک باب بند ہوگیا ۔ حمایت علی شاعر کا انتقال ادب کے لیے بڑا نقصان ہے کیوں کہ انھوں نے شعرا کی پوری نسل کی آب یاری کی ہے۔ اردو شاعری میں ان کا ایک کارنامہ تین مصرعوں پر مشتمل ایک نئی صنفِ سخن ثلاثی کی ایجاد ہے۔ انھیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انھوں نے اپنی خودنوشت مثنوی کی ہیئت میں تحریر کی جو ’’آئینہ در آئینہ‘‘ کے نام سے اشاعت پذیر ہو ئی۔ وہ اس عہدکے بڑے شاعر تھے اور ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔