ویانا کنونشن جاسوسوں پرلا گو نہیں ہوتا، جسٹس (ر) تصدق جیلانی کا فیصلے میں اختلافی نوٹ

عالمی عدالت انصاف ( آئی سی جے ) کے 16 رکنی بنچ میں شامل پاکستان کے ایڈہاک جج جسٹس تصدق حسین جیلانی نے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کیس کے فیصلے پر اختلافی نوٹ تحریر کیا ہے۔

جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ویانا کنونشن کسی صورت میں جاسوسوں یا پاکستانی سالمیت کو نقصان پہنچانے والوں پر لاگو نہیں ہوتا۔

 عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن یادیو ویانا کنونشن کے تحت قونصلر رسائی کا حق ہے، جس پر پاکستان کے ایڈہاک جج تصدق جیلانی نے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے اختلافی نوٹ دیا ہے کہ ویانا کنونشن کسی صورت میں جاسوسوں یا پاکستانی سالمیت کو نقصان پہنچانے والوں پر لاگو نہیں ہوتا، ویانا کنونشن لکھنے والوں نے جاسوسوں کو شامل کرنے کا سوچا بھی نہیں ہوگا۔

جسٹس تصدق جیلانی نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے پاس اصلی بھارتی پاسپورٹ پر غلط نام حسین مبارک پٹیل درج تھا، اور اس نےعدالت میں دہشت گردی کی کاروائیوں میں ملوث ہونے اور را کا ایجنٹ ہونے کا اعتراف کیا تھا، عالمی عدالت کو بھارتی درخواست کو قابل سماعت قرار دینا ہی نہیں چاہئے تھی، بھارت مقدمے میں حقوق سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا مرتکب ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن