وزیراعلیٰ کی فلاح عامہ کے منصوبوں پر کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی ہدایت

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت وزیراعلی آفس میں اعلی سطح کا اجلاس منعقدہوا، تین گھنٹے طویل اجلاس میں پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ،سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن،بورڈ آف ریونیو،پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی، پی ڈی ایم اے،صنعت اورزراعت کے محکموں کی کا رکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں لاہورمیں جاری فلاح عامہ کے منصوبوں پربھی غورکیاگیا۔وزیراعلیٰ نے فلاح عامہ کے منصوبوں پر کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبے کی عوام کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔زبانی جمع خرچ نہیں بلکہ عملی اقدامات کر کے عوام کو سہولتیں فراہم کریں گے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ 10برس کے دوران نمود ونمائش کے منصوبوں پر اربوں روپے کے قومی وسائل ضائع کیے گئے اورعوام کی بنیادی ضروریات کو یکسر نظر انداز کر کے مجرمانہ غفلت کی گئی۔ سابق حکمرانوں نے وہ کام کیے جن کی عوام کو ضرورت تک نہ تھی تاہم تحریک انصاف کی حکومت عوام کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر توجہ دے رہی ہے۔وزیراعلیٰ نے ممکنہ سیلاب کے خدشے کے پیش نظر متعلقہ ادارے ہمہ وقت چوکس رہنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے دریاؤں کے پانی کی گزرگاہوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ ممکنہ سیلاب کے حوالے سے تمام احتیاطی تدابیر اوراقدامات اٹھائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ موسم کی صورتحال کی مانیٹرنگ کیلئے سیالکوٹ میں جدید ریڈار نصب کیا جائے گا۔ریڈار کی تنصیب پر تقریباً737ملین روپے لاگت آئے گی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پی ڈی ایم اے کی استعداد کار بڑھانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں اراضی سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کر کے عوام کو سہولت فراہم کریں گے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ115نئے اراضی سینٹرز کی تعمیر کا کام 31دسمبر تک مکمل کیا جائے۔نئے اراضی سینٹرز کے فنکشنل ہونے سے روزگار کے مواقع ملیں گے اورعوام کو ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہاکہ محکمہ صحت کو جدید خطوط پر استوار کر کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر بنایا جارہا ہے۔دوردراز علاقوں میں ڈاکٹرز کی کمی کو دورکرنے کیلئے میرٹ پر بھرتیاں کی جا رہی ہیں۔ادویات کی خریداری کے نظام کو فول پروف بنائیں گے۔ہیپاٹائٹس کی بیماری کی روک تھام کیلئے بار برشاپس پر صرف ڈسپوزیبل ریزراستعمال کیا جاسکے گا۔محکمہ صحت اس ضمن میں ضروری اقدامات کر کے ڈسپوزیبل ریزر کے استعمال کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہاکہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں ایمرجنسیزکو اپ گریڈ کیا جائے گا۔پہلے مرحلے میں 100ٹی ایچ کیوز ہسپتالوں کی ایمرجنسیز کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔لاہور میں گزشتہ 10برس کے دوران سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے انتہائی کم وسائل رکھے گئے۔ہماری حکومت لاہور میں سیوریج نظام کی بہتری کیلئے 14ارب روپے کی لاگت سے نیا منصوبہ شروع کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے بھی لاہور میں اربوں روپے کی لاگت سے پراجیکٹ شروع کیا جارہا ہے۔لاہور کی سڑکوں کے پیچ ورک اورسٹریٹ لائٹس کو درست کرنے کیلئے جامع منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد،سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب،سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن،سیکرٹری زراعت،سیکرٹری صنعت،کمشنر لاہورڈویژن،سپیشل سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ،ڈی جی پی ڈی ایم اے، ڈی جی پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اورایس ایم یو کے سربراہ نے اجلاس میں شرکت کی۔

ای پیپر دی نیشن