اسلام آباد ( نوائے وقت نیوز) پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن(پی ٹی ڈی سی) کے 450 سے زائد بر طرف ملازمین کا غیر قانونی برطرفیوں کے خلاف ملک گیر احتجاج دوسرے ہفتے میں داخل ہو گیا۔ جمعرات کو بھی فلیشمین ہوٹل راولپنڈی میںاحتجاجی ملازمین نے سخت احتجاج کیا۔چلچلاتی ہوئی دھوپ اورشدید گرمی میں ملازمین نے پلے کارڈ اور مختلف بینرز اٹھارکھے تھے جس پر ملازمین کا معاشی قتل بند کیا جائے، نا منظور نا منظوراور دیگر نعرے تحریر تھے۔ ملازمین سے یونین کے نمائندگان نے تقاریر کرتے ہوئے کہا کہ ہم 25 سے30 سال ملازمت مکمل کرنیوالے ملازمین ہیں اور زندگی کا بڑا حصہ اس ادارے کیلئے صرف کیاہے اور اس کے لیئے کام کیا ہے، وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فوراََواپس ملازمتوں پر بحال کیا جائے ۔ ہم ملازمین کا اور کوئی ذرائع آمدن نہیں ہے اور ہم کرائے کے مکانوں میں رہتے ہیں، ہمارے فیملی اور بچوں پررحم کیا جائے ۔ وزیر اعظم پاکستان نے وعدہ کیا تھا کہ COVID-19 کی وجہ سے کسی بھی ملازم کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا تو پھر یہ کیسا انصاف ہے کہ اتنے سالوں سے کام کرنے والے مستقل ملازمین کوفارغ کیا جا رہا ہے۔ یہ سب اقدامات وزیر اعظم کے اعلان اور پالیسی کے خلاف ہے۔ لہذاہمیں ملازمتوں پر بحال کیا جائے۔ پی ٹی ڈی سی یونین کے نمائندگان نے کہا کہ علی محمد خان، وزیر مملکت برائے پارلیمانی اُمورنے قومی اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہو کر جھوٹ بولا کہ ہم نے ان ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کی مد میں ایک ارب تیس کروڑ کی رقم دے کر فارغ کیا ہے جبکہ حقیقت میں ہمیں کوئی پیکج یا رقم نہیں دی گئی۔ یہ سب جھوٹ ہے۔ ہمارے برطرفیوں کے نوٹیفیکشن پرصاف لکھا ہے کہ محکمہ آپ کو COVID-19 کے باعث ہونے وا لے مالی خسارے اور ادارے میں تنظیم ِ نوکے باعث ملازمت سے برطرف کررہا ہے۔ہم وزیر مملکت برائے پارلیمانی اُمورسے مطالبہ کرتے ہیں کہ پہلے تسلی کر لیا کریں۔ سنی سنائی افواہوں کو اسمبلی کے فلور پر مت بیان کیا کریں اس سے آپ کو اور آپ کی جماعت کو شرمندگی اٹھانا پڑتی ہے۔ یونین کے صدر اور جنرل سیکر ٹری نے وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کرئے ہوئے کہا کہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی اُمور اور سید ذوالفقار بخاری، چیئرمین پی ٹی ڈی سی بورڈجس پیکچ کا میڈیا اور قومی اسمبلی کو بتاتے ہیں ۔ اسی سلسلے میں ذلفی بخاری ہم ہمیں ملاقات کیلئے بلائیں اور ہمارے مسائل سنیں اور ان کو حل کریں تا کہ غریب برطرف ملازمین کی داد رسی ہو سکے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن(پی ٹی ڈی سی) اور اس کے 4ذیلی اداروں جس میں پی ٹی ڈی سی ہوٹلز،پی ٹی ڈی سی کے40 سے زائد موٹلز، پاکستان ٹورز لمیٹیڈ اور پاک بھارت اور پاک چائینہ بس سروس کے ملک بھر میں کل 450سے زائد مستقل ملازمین کو کرونا سے ہونے والے مالی خسارے کا بہانہ بنا کر 01جولائی2020جبری طور پرملازمتوںسے فارغ کر دیا گیا تھا اس کے بعدپاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن(پی ٹی ڈی سی)ہیڈ آفس اور سیاحتی معلوماتی مراکز کے ملازمین کوتنظیم نو کے نام پر 07جولائی 2020 کو مستقل ملازمتوں سے جبری طور پر فارغ کر دیا گیا تھا۔