لاہور (آئی این پی+ آئی این پی) مسلم لیگ ن کے ایک درجن سے زائد ارکان پنجاب اسمبلی نے علم بغاوت بلند کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سے ملنا کوئی گناہ نہیں کہ شوکاز جاری کئے جائیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ نواز کے 15سے زائد ارکان پنجاب اسمبلی نے پارٹی کی جانب سے شوکاز دینے پر اجلاس منعقد کرلیا۔ میٹنگ کے دوران ارکان نے فیصلہ کیا کہ (ن) لیگ کے ساتھ رہیں گے مگر حکومت سے رابطے ختم نہیں کریں گے۔ اپنے حلقوں میں ترقیاتی کاموں کیلئے وزیراعلیٰ سے ملاقاتیں بھی جاری رکھیں گے کیونکہ ہم صرف اپنے حلقوں کے عوام کو جوابدہ ہیں، حلقے کے عوام کیلئے کسی کے پاس بھی جانا پڑا جائیں گے۔ ارکان صوبائی اسمبلی نے لاہور فارم ہائوس پر میٹنگ میں وزیراعلی پنجاب سمیت حکومتی عہدیداروں سے روابط بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ باغی گروپ کی میٹنگ میں میاں جلیل، نشاط ڈاہا، غیاث الدین و دیگر شامل تھے۔ ارکان کا کہنا تھا کہ قیادت کی کسی کرپشن یا لوٹ مار کے جوابدہ نہیں ہیں، قیادت کو ایسی پابندیاں نہیں لگانی چاہئیں جو عوامی مفاد کے خلاف ہوں۔ دس مزید ن لیگی اراکین اسمبلی نے بھی فون پر اظہار یکجہتی کے بعد مسلم لیگ نواز کے باغی گروپ نے دعویٰ کیا کہ ہمارے ساتھ اور بھی لوگ شامل ہورہے ہیں۔ نشاط ڈاہا کے عشائیے میں شرکت کرنے والے ارکان کی تصاویر بھی سامنے آگئیں۔ ذرائع کے مطابق 35ارکان کاگروپ مکمل ہونے تک فارورڈ بلاک کا باضابطہ اعلان نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق لیگی ارکان اسمبلی کو فارورڈ بلاک میں شامل کرنے کیلئے تحریک انصاف کے اہم رہنمائوں کوبھی ٹاسک سونپ دیا گیا ہے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں نشاط ڈاہا نے کہا کہ عمران خان نواز شریف سے بہت بہتر ہیں، عمران خان ایماندار شخص ہیں اور نیک نیتی سے کام کر رہے ہیں، عثمان بزدار اچھا کام کر رہے ہیں۔ رانا ثناء اللہ خود کہہ چکے ہیں کہ ارکان اسمبلی کی وزیر اعلیٰ سے ملاقات میں کوئی قباحت نہیں پھر عطاء اللہ تارڑ کیا چیز ہے۔ میں مسلم لیگ (ن) میں ہوں، آئندہ عام انتخابات کس ٹکٹ پر لڑوں گا اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ شہباز شریف اچھے ایڈمنسٹریٹر ہیں لیکن ان سے ملاقات کرنے میں مشکلات ہوتی تھیں، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے آسانی سے ملاقات ہو جاتی ہے۔