فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) نے بجلی پر سبسڈی ختم کرنے کی مخالفت کر دی

Jul 17, 2020 | 18:28

کامرس رپورٹر

لاہور(کامرس رپورٹر )فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) ا نے بجلی پر سبسڈی ختم کرنے کی مخالفت کی ہےاور حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اس اقدام سے 18ملین صارف متا ثر ہو ں گے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثارنے کہا ہے کہ سبسڈی ختم کرنے کا مقصد صرف آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو جا ری رکھنا ہے جبکہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتو ں میں کمی کی وجہ سے بجلی کے نر خ بھی کم ہو نے چا ہیے تھے۔ میاں انجم نثارنے کہاکہ سبسڈی کے نظام میں تبدیلی کوڈ19کے دوران بڑھتی ہو ئی ما لی پریشا نیو ں کے دوران ملک بھر میں بجلی کے 27ملین صارفین میں سے کم از کم 18 ملین صارفین کو نقصان پہنچا ئے گی۔پاکستان میں کارباری لا گت پہلے ہی کئی گنا بڑھ چکی ہے جسکی وجہ سے معیشت سست روی کا شکا ر ہے اور بے روزگاری بھی بڑھ رہی ہے۔میا ں انجم نثار نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ضمن میں فیصلہ لینے سے پہلے اسٹیک ہو لڈرز سے مشاورت کر ئے بجا ئے اس کے کہ ما لیا تی طور پر دستیاب وسا ئل پر انحصار کر ے۔ انہو ں نے گیس کی قیمتو ں میں تقریباً110فیصد اضا فےکے اقدا م کی مذمت کرتے ہو ئے اوگرہ کے فیصلے کو سراہا جس میں انہو ں نے گیس کمپنیوں کے مطا لبے پر گیس کی قیمتو ں کو بڑھانے کے بجا ئے تقریبا ً6فیصد کم کر دیئے جو کہ ایک اچھا اقدا م ہے۔ انہو ں نے کہاکہ گیس کمپنیو ں نے حال ہی میں گیس کے نر خوں میں 622روپے فی ایم ایم بی ٹی یوتک اضا فے کا مطا لبہ کیاتھا جس سے صنعتی اور گھریلو ں صارفین پر 290ارب روپے کا اضافی بو جھ پڑناتھا اور کاروباری لا گت میں مزید اضا فہ ہو نا تھا۔ انہو ں نے کہاکہ نقصانات پر قابو پا نے اور استعداد کا ر کوبڑھانے کے بجا ئے سو ئی سدرن گیس کمپنی اور سو ئی نا درن گیس کمپنی صارفین پر اپنا بو جھ منتقل کرنے کا ارادہ کر رہی ہے وزارت پٹرولیم نے پہلے ہی ایک خط کے ذریعہ گیس کمپنیوں کو ہدایت کی تھی کہ یو ایف جی کے نقصانا ت کو 6.3فیصد سے کم کے 4فیصد کیا جا ئے اور منا فع کو 20فیصد سے کم کر کے 15فیصد کیا جا ئے اس کے علاوہ ٹر انسمیشن اور تقسیم کے نقصانات کو بھی کم کیا جائے لیکن ان ہدایات پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ صدر ایف پی سی سی آئی میاں انجم نثارنے کہاکہ بجلی، گیس، پا نی اور دیگر ضروری وسائل کے بڑھتے ہو ئے نر خو ں پر پہلے ہی بہت بوجھ ڈالا چکا ہے جسکی وجہ سے ہمارے مدمقابل ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں کا روباری لا گت بہت زیا دہ ہے۔ انہو ں نے کہاکہ سبسڈیو ں کے نظام میں تبد یلی سے پنجا ب میں مقیم صارفین پر بو جھ میں نما یا ں اضا فہ ہو گا جس کی وجہ سے دیگر تین صوبو ں میں چو ری اور نقصانا ت میں اضافہ ہو گا۔ اطلا عات کے مطا بق حکومت نے پہلے ہی بجٹ میں بجلی کی سبسڈیو ں میں 36فیصد کمی کر دی ہے اور اس سال بجلی سبسڈی کے لیے صرف 150ارب روپے مختص کیے ہیں جو کہ گذ شتہ سال 226ارب روپے تھے۔ بجٹ میں بجلی کی سبسڈیو ں کے لیے مختص رقم زراعت ٹیوب ویلو ں اور برآمدکنند گان کی مو جو دہ مراعات کی طلب سے 60فیصد کم ہیں۔ صدر ایف پی سی سی آئی میاں انجم نثارنے حکومت سے مطا لبہ کیا کہ وہ کاروباری اخراجا ت کو کم کرنے کے لیے ٹھو س اقدامات کر ے اور موثر پا لیسیا ں مر تب کرے تا کہ ملکی بر آمدات میں اضا فہ کیا جا سکے۔ حکومت کو چا ہیے کہ وہ تمام ٹیکسز ڈیوٹیزاور contributionکو ضم کر دے اور ایک دفعہ ادائیگی کے لیے ون ونڈو آپر یشن متعا رف کروائے۔ انہو ں نے کہاکہ تیل کی کم قیمتو ں کا فائد ہ عوام تک پہنچا نے کے لیے گیس کی قیمتو ں میں مزید کمی کی ضرورت ہے کیونکہ گیس کی پیداواری قیمتو ں کا تعلق بر اہ راست تیل کی قیمتو ں سے ہو تا ہے۔ انہو ں نے مز ید کہاکہ پو ری دنیا میں توانا ئی کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں جبکہ پاکستان میں قیمتیں کم نہیں کی جا رہی۔ انہو ں نے کہاکہ ویلوایڈیڈ انڈ سٹر ی لا کھو ں مزدوروں کو روزگار فراہم کرنے کے علاوہ بر آمدات بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کر تی ہے لیکن کا روباری لاگت بڑھنے سے صنعتو ں کو متا ثر کر رہی ہے جس کو کم کرنے کی ضرورت ہے تا کہ معیشت میں انڈسٹر ی کا حصہ بڑھایا جا سکے۔ انہو ں نے کہاکہ پاکستان کی کر نسی کی گر تی ہو ئی قدر امریکی کر نسی کے مقابلے میں پہلے ہی معیشت اور صنعت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

مزیدخبریں