غنی سے بہتر حکمران : طالبان سپن بولدک لڑائی، ڈہٹء گورنر سمیت 63ہلاک 

کابل/ ریاض (نوائے وقت رپورٹ+ شنہوا) طالبان کا دعویٰ ہے کہ افغانستان میں سیاسی سمیت کسی بھی نظام حکومت کو کابل حکومت کے مقابلے میں زیادہ بہتر طریقے سے چلانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ عرب نیوز کو انٹرویو میں ترجمان طالبان سہیل شاہین نے کہا کہ یہ ہمارا ملک ہے اور ہم نے یہاں طویل عرصے حکومت بھی کی ہے اور اب بھی ہمارے پاس حکومت چلانے والے اہل اور تجربہ کار لوگ موجود ہیں۔ سہیل شاہین نے کہا کہ پہلے ہمیں سیاسی روڈ میپ کے حل تک پہنچنا ہوگا جس پر سب اتفاق کریں۔ اس کے بعد ہی سیز فائر پر غور کیا جا سکتا ہے۔ قندھار کے ڈپٹی چیف آف جوائنٹ سپیشل آپریشنز صدیق کرزئی اور رائٹرز کے بھارتی فوٹو جرنلسٹ اکٹھے مارے گئے۔ طالبان اور افغان فورسز کی سپن بولدک پر قبضے کی لڑائی کے دوران دونوں ایک ساتھ گاڑی میں تھے جب نشانہ بنے۔ افغانستان میں تشدد کی حالیہ لہر کے دوران ملک میں جاری لڑائیوں میں افغان سکورٹی فورسز کے کم از کم 4 اہلکار اور 63 طالبان عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ جمعرات کی شب شمالی صوبہ سمنگان کی رباطک سکیورٹی چوکی پر طالبان حملے میں 4 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ افغان وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمعرات کی شب ہی افغان فضائیہ (اے اے ایف) نے شمالی صوبہ سری پل کے دارالحکومت سری پل شہر کے نواح میں طالبان کے ایک اجتماع کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 11 عسکریت پسند ہلاک اور 2 گاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں۔ افغان فضائیہ کی جانب سے شمالی صوبہ بدخشاں کے ضلع شہدا میں فضائی حملے کے نتیجے میں 20 طالبان عسکریت پسند ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ مرنے والے افراد میں ضلع شہدا کیلئے طالبان کا فرضی ضلعی نائب سربراہ بھی شامل ہے۔ مزید کہا کہ عسکریت پسندوں کی 6 گاڑیاں اور گولہ بارود کی کچھ مقدار بھی تباہ کر دی گئی ہے۔ وزارت دفاع کے مطابق جنوبی صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ کے نواح میں  ایک کلیئرنگ آپریشن میں 32 طالبان عسکریت پسند ہلاک اور 10 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ جمعہ کے روز طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر کہا کہ انہوں نے شمالی صوبہ قندوز میں منصوبہ بندی کے ساتھ کیے گئے زمینی حملے کے دوران سرکاری فوج کا ایک ہیلی کاپٹر تباہ کر دیا ہے۔ طالبان نے شبرغان میں جنرل رشید دوستم کے فارم ہاؤس پر قبضہ کر لیا۔ آج صبح سے جوزجان صوبے کے دارالحکومت شبرغان پر قبضے کے لیے طالبان اور افغان فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔  طالبان سے لڑائی کے دوران افغان صوبے کاسپیا کا ڈپٹی گورنر اور صوبائی سکیورٹی چیف جاں بحق ہو گیا۔ افغان فورسز نے سپین بولدک بارڈر کراسنگ کا کنٹرول لینے کیلئے آپریشن کیا۔ افغان فورسز نے بدخشاں اور لشکر گاہ میں 50 سے زائد طالبان کو مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ترجمان طالبان نے کہا ہے کہ کاسپیا صوبے میں لڑائی کے دوران ڈپٹی گورنر ہلاک ہو گیا اور صوبہ کسپیا کے ڈپٹی سکیورٹی چیف سمیت 2 ہلاک ہو گئے۔ طالبان نے 2 اضلاع پر قبضہ کر لیا۔ افغان کمانڈر کے مطابق رائٹرز کے صحافی دانش صدیقی جمعہ کے روز پاکستان کی سرحدی گزرگاہ کے نزدیک افغان سکیورٹی فورسز اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ کی رپورٹنگ کے دوران ہلاک ہو گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عہدیدار نے بتایا کہ افغان سپیشل فورس سپین بودلک کے مرکزی بازار کے علاقے  پر دوبارہ قبضہ کرنے کیلئے لڑ رہے تھے کہ دانش صدیقی اور ایک سینئر افغان اہلکار مارے گئے۔ دانش صدیقی رواں ہفتے کے آغاز سے ہی جنوبی صوبہ قندھار میں مقیم افغان سپیشل فورسز کے ساتھ بطور صحافی کام کر رہے تھے اور وہ افغان کمانڈوز اور طالبان جنگجوؤں کے مابین لڑائی کے بارے میں رپورٹنگ کر رہے تھے۔ 

ای پیپر دی نیشن