اسلام آباد(محمد صلاح الدین خان/رپورٹ )’ ’معذوربحالی سیٹر زبرائے اطفال‘‘ سپیشل ایجوکیشن کے 70ملازمین نوکری سے فارغ کردیئے گئے ، نکالے گئے ملازمین کا دوبارہ بھرتی کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق وزارت انسانی حقوق کے تحت سپیشل ایجوکیشن کے 70ملازمین نوکری سے نکال دیئے گئے ہیں اس وقت سات بحالی سنٹرز اسلام آباد میں ہیں جن میں سپیشل بچے تعلیم حاصل کرتے جبکہ ان کی مختلف معذورںکی معذوری کو ختم یا کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے انہیں معاشرے کا مفید کارآمد فرد بنانے کی کو شش کی جاتی۔ بحالی سینٹرزا کااس حوالے سے کہنا ہے کہ نکالے گئے ڈویلپمنٹ کردیا گیا ہے یہ لوگ تجربہ کار محنتی ہیں مستقل بنیادوں پر نئی بھرتی کے بجائے ان ہی لوگوں کو ترجیح دی جائے جبکہ نکالے گئے ملازمین کہتے ہیں جب تک نئی بھرتی نہیں ہوجاتی ان لوگوں کو رضاکا رانہ کام کرنے دیا جائے ان کی عدم موجودگی سے معذور بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نکالے گئے ملازمین کا کہنا ہے کہ بھرتی کے وقت انہوں نے تحریری اور زبانی امتحان پاس کیا وہ ذہنی ، ہاتھ ٹانگوں جسمانی معذور ، گونگے بہرے اندھے پن میں مبتلا بچوں کو مصنوعی اشیاء لگاکر انہیں معاشرے کا مفید شہری بنانے کی کوشش کرتے ہر تین ماہ بعد ان کا مانیٹری چیک اپ ہوتا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ جو نان گزٹیڈ ملازمین ہیں ان کا دوبارہ امتحان لیکر بھرتی کیا جائے جبکہ گزٹیڈ ملازمین بھرتی کیلئے ایف پی ایس سی کا امتحان پاس کرنے کیلئے تیار ہیںان کو دوبارہ بھرتی کیا جائے ۔ڈی جی سپیشل ایجوکیشن والوں نے کہا اس حوالے سے وزارت سے بات کی جائے جو کرنا وزارت نے پالیسی کے تحت کرنا۔ وزارت انسانی حقوق پی آر او نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ نکالے گئے ملازمین کو 9ما ہ کے کنٹریکٹ پر پروجیکٹ کیلئے پی پی ایس سکیل میں رکھا تھا مستقل بنیادوں پر بی پی ایس کے تحت بھرتی کیلئے پالیسی کے تحت قوائد و ضابط کے مطابق بھرتیاں کی جائیں گی جس کیلئے اخبار میں اشتہارسرکاری بھرتی کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا ، نکالے گئے افراد نئے بھرتیاں جب انائونس ہوں گی میں اپلائی کرسکتے ہیں ، اس کے علاوہ ان کا معاملہ وزارت میں زیر غور ہے۔
رضاکارانہ کام جاری رکھنے کیلئے تیار ہیں، برطرف ملازمین سپیشل ایجوکیشن
Jul 17, 2021