جمعہ کو سینٹ میں حکومت نے اپوزیشن سینیٹر ز کی کم حاضری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ضمنی ایجنڈا لا کر سینٹ کی قائمہ کمیٹی سے مسترد شدہ فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹس بل منظور کر الیاجبکہ قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی شدید مخالفت کے باوجود بجلی کی پیداوار، ترسیل، تقسیم کے انضباط کا (ترمیمی) آرڈیننس اور اعلی تعلیمی کمیشن (ترمیمی )آرڈیننس 2021 میں مزید ایک سو بیس روز کی توسیع کی منظوری لے لی، واک آ ئو ٹ کردیا،ایوان سے واک آئوٹ کے معاملے پر قومی اسمبلی میں جے یو آئی (ف) اور جماعت اسلامی نے اپوزیشن کا ساتھ نہیں دیا، سینٹ کی قائمہ کمیٹی سے مسترد شدہ فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹس بل کے منظور ہو نے پر’’بے بس‘‘ اپوزیشن نے ہنگامہ کیا اور چیئرمین سینٹ ڈائس کے سامنے جا کر احتجاج اورنعرے بازی کی پر چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اپوزیشن پربرہم ہو گئے چیئرمین سینٹ نے میاں رضا ربانی سے معذرت کی اور کہا کہ آپ مجھے ڈانٹیں سٹاف کو نہ ڈانٹیں،ادھر قومی اسمبلی کا اجلاس آغاز میں ہی کورم کی کمی کا شکار ہو گیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کچھ دیر کے لیے معطل رہی ،مسلم لیگ (ن)کے اظہر قیوم ناہرا نے کورم کی نشاندہی کی تو ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے کہا کہ آج وقفہ سوالات میں بہت سارے سوالات ہیں۔ وقفہ سوالات میں کورم کی نشاندہی افسوسناک ہے۔ ایوان سے واک آئوٹ کے معاملے پر قومی اسمبلی میں جے یو آئی (ف)اور جماعت اسلامی نے اپوزیشن کا ساتھ نہیں دیا،اسی طرح سے مسلم لیگ(ن)کے رکن رائو اجمل خان جانب سے کورم کی نشاندہی کے ذریعے ایوان کی کارروائی معطل کرنے کی کوشش ناکام ثابت ہوئی۔ رائو اجمل خان کورم کی نشاندہی کر نے کے لیے کھڑے ہوئے تو پی ٹی آئی کے رکن امجد خان نیازی نے انہیں کندھے سے پکڑ کر نیچے بٹھا دیا جس پر خواجہ سعد رفیق نے لابی کے دروازے سے کھڑے کھڑے آواز لگائی کہ ڈپٹی سپیکر صاحب ایک رکن کورم کی نشاندہی کر رہاہے اور آپ سن نہیں رہے جس پر ڈپٹی سپیکر نے رائو اجمل کو کورم کی نشاندہی کے لیے مائیک دیا،مسلم لیگ(ن)کے رکن خواجہ آصف جب اجلاس میں آئے تو مسلم لیگ(ن) واک آئوٹ کر چکی تھی اور واک آوٹ سے لا علم ہو نے کی وجہ سے آکر اپنی نشست پت بیٹھ گئے تحریک انصاف کی خاتون رکن نذہت پٹھان نے بھی اس توجہ دلائو نوٹس کے حق میں ’’آواز اٹھائی‘‘،انہوں نے اس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوان میں بھی جو اراکان بیٹھی ہیں ان کا بھی سر ننگا ہو تا ہے ،سروں پر دوپٹے ہوتے نہیں ہیں ،اگر ان کے پاس دوپٹے نہیں ہیں تو میں ان کو ’’گفٹ‘‘کر دیتی ہوں۔