ملتان (سپیشل رپورٹر)سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد قاسم خان نے کہا ہے کہ اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد پہلی بار اپنی ہی بار میں آیا ہوں، یہ طے کیا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد سب سے پہلے اپنی بار میں جاؤں گا، ساڑھے 11 سالہ کیرئیر میں اپنے ضمیر کے سامنے کھڑا ہوکر کہہ سکتا ہوں کہ کوئی فیصلہ بدنیتی سے نہیں کیا۔ میرا تعلق اس دھرتی سے ہے اور میں ملک چھوڑ کر جانے والوں میں سے نہیں ہوں۔ تاریخ میں پہلی بار ملتان بار کو لاہور کی بار سے زیادہ فنڈز دئیے، بار کی مضبوطی ہڑتالوں میں نہیں بلکہ کیسز کی مضبوط تیاری میں ہے، ہائیکورٹ کی کالونی کا انتقال آخری لمحات میں کرادیا جبکہ سٹیٹ آف دی آرٹ جوڈیشل کمپلیکس اس خطے کے لوگوں کے لئے تحفہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ہائیکورٹ بار میں خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انہوں نے ہائیکورٹ بار کی جانب سے اپنے اعزاز میں تقریب کے انعقاد پر ہائیکورٹ بار کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے مزید کہا کہ آج میں صرف پرانے دوستوں سے ملنے آیا ہوں اپنے زمانہ طالب علمی کی باتیں اور بار سے جڑی یادوں کو انکے ساتھ بانٹنے آیا ہوں یہ یادیں پوری زندگی ساتھ چلتی ہیں بچپن میں ماں کی لوری اور وکالت کی پریکٹس شروع کرنے کی زندگی تاعمر ساتھ چلتی ہے، سینئرز سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو کچھ مجھ سے ہوسکتا تھا وہ میں نے ضرور کیا۔ اس خطے کے مسائل کے حل کے لئے جو کانٹے نکال سکتا تھا وہ نکال دئیے ہیں ملتان بار سے میرے تعلق کی وجہ سے دیگر بارز ناراض رہیں اور آج بھی ہیں، لاہور بار نے مجھے عشائیہ کے لئے مدعو کیا اور دو کروڑ روپے کی گرانٹ مانگی جس پر میں نے کہا کہ میں ایسی جگہ نہیں جاؤں گا جہاں تقریب کو فنڈز سے مشروط کیا گیا قبل ازیں صدر ہائیکورٹ بار سید ریاض الحسن گیلانی نے کہا کہ ایک سازش کے تحت ملتان بنچ کو زخمی کیا گیا ہے ملتان بنچ سے پہلے ساہیوال اور پھر لودھراں کو ایک غیر قانونی حکم کے ذریعے الگ کردیا گیا یہ ایک غیر قانونی حکم تھا اور توقع تھی کہ زخمی بنچ کو دوبارہ مکمل کردیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ محمد قاسم خان کی خدمات سے انکار نہیں انکا کیرئیر انتہائی شاندار رہا کچھ معمولی غلطیاں ضرور ہوئیں جو انسان سے ہوجاتی ہیں۔ بار کے ساتھ انکا تعلق بہت گہرا اور دیرینہ ہے آج یہ واپس اپنے ہی گھر میں آئے ہیں اور اپنے گھر آنیوالوں کا پرتپاک استقبال کررہے ہیں جو انکا حق ہے کیونکہ انہوں نے اس بار و بنچ کے لئے بڑی خدمات سر انجام دی ہیں۔ اس موقع پر جنرل سیکرٹری بار سجاد حیدر میتلا نے سٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دئیے۔ تلاوت قرآن پاک خرم شہزاد اور ہدیہ نعت اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل وسیم الدین ممتاز نے پیش کی۔ اختتام پر سابق چیف جسٹس کو گلدستہ اور یادگاری تصویری البم بھی پیش کیا گیا۔
سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ :ماں کی لوری اور وکالت زندگی بھر کیلئے ملک چھوڑ کر جانیوالوں میں سے نہیں
Jul 17, 2021