وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سی پیک اور پاک چین دوستی کے دشمنوں کومعاف نہیں کیا جائے گا، سکیورٹی ایجنسیز کو چینی شہریوں کی سکیورٹی مزید بہتر کرنے کی ہدایت کردی جبکہ داسو واقعہ کی تحقیقات آخری مراحل میں ہیں۔اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ داسو واقعہ کی تحقیقات آخری مراحل میں ہیں، ادارے تحقیقات کررہے ہیں، چین کے 15 حکام تحقیقات کے لیے پاکستان پہنچے ہیں، واقعہ پر چینی وزیرداخلہ نے بھی مجھ سے بات کی ہے، چینی وزیرپبلک سکیورٹی سے ٹیلی فون پربات ہوئی جس میں واقعہ پر مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ حادثہ قراقرم ہائی وے پر پیش آیا، چین کی 15 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے جائے حادثہ کا دورہ کیا، حادثے کے زخمیوں کو پاک فوج کے ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی ایجنسیز کو کہا گیا کہ چینیوں کی سکیورٹی مزید بہتر بنائی جائے، یہاں چینی باشندوں کی جان و مال کی حفاظت ہمارا فرض ہے، ان کے عوام کی سکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا، چین اور چینی وزارت داخلہ کو آن بورڈ لیا ہوا ہے، وزیراعظم نے وزیر خارجہ شاہ محمود اور مجھے چین جانے کی ہدایت کی ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پاک چین دوستی لازوال ہے اس میں کوئی فرق نہیں پڑسکتا، سی پیک اور پاک چین دوستی کے دشمنوں کومعاف نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی ہر جگہ نظر ہے، بھارت پاکستان میں مداخلت کا کوئی موقع جانے نہیں دیتا جبکہ پاکستان امن کا داعی ہے، پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے وابستہ ہے اس لیے ہماری کوشش ہے کہ افغانستان میں امن ہو۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ڈو مور کے جواب میں نو مور کہہ دیا ہے، پاکستان کا واضح موقف ہے کہ اپنی سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کی جغرافیائی اہمیت ایسی ہے کہ اسے کوئی نظر انداز نہیں کرسکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ لاہور سے بھی لوگوں کو پکڑا گیا ہے، انہوں نے کوئٹہ میں بھی دہشتگردی پھیلانے کی کوشش کی، داسو میں بھی یہ لوگ اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے تاہم ان کی یہ کامیابی عارضی ہے کیونکہ پاکستان کے چین سے تعلقات ہمالیہ سے بھی بلند ہیں، ان ملزمان کو بھی قانون کے دائرے میں لائیں گے اور ایکسپوز کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ رینجرز ، ایف سی، سندھ رینجرز کو کشمیر الیکشن کے لیے تعینات کیا ہے، سول آرمڈ فورسز اور ایف سی کا مزید مطالبہ کیا گیا تو بھیجیں گے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن ختم کرنے کا ایک ہی طریقہ تھا کہ ویزا آن لائن کردیا جائے جو کردیا ہے، تقریبا 70 سے 80 ہزار کیسز تھے، اب لائنیں لگی نظر نہیں آتیں۔جعلی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کے اجرا کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جعلی پاس پورٹ جاری کرنے میں ملوث 8 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور 19 کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں ہدایت جاری کردی گئی ہیں اور جعلی شناختی کارڈ رکھنے والوں کو نکالنے کے لیے خصوصی وقت دیا جائے گا تاکہ انہیں بغیر کسی جرمانے کے واپس جانے کا موقع مل سکے۔