کراچی (نیوز رپورٹر) کراچی سمیت سندھ میں کے مختلف اضلاع میں24 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے پولیس کی نفری کم پڑ گئی جس کے بعد ضرورت پڑنے پرپولنگ اسٹیشن کے باہر نجی سکیورٹی کمپنی کے گارڈز تعینات کرنے اور وومن پولیس اسٹیشنز میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ کراچی پولیس چیف نے اس حوالہ سے نجی سکیورٹی کمپنیوں کی تنظیم کو خط بھی لکھ دیا۔ کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن کے دوران سیکورٹی کے لئے جامع انتظامات کئے گئے ہیں، 40 ہزار کے لگ بھگ نفری تعینات ہوگی، کراچی پولیس کو نفری کی کمی کا سامنا نہیں لیکن الیکشن ایک بہت بڑا ایونٹ ہے جس میں غیر معمولی تعداد میں اہلکار تعینات کئے جائیں گے،پولیس کے 14 ہزار اہلکار اندورن سندھ سے لا کر تعینات کئے جائینگے جبکہ ایکسائز پولیس، فورسٹ گارڈز، قومی رضاکاروں سے بھی الیکشن کے دوران مدد لی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بعض وومن پولیس اسٹیشنز میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کو بھی تعینات کیا جائے گاجبکہ بہت ہی معمولی کمی رہ جانے پر سیکورٹی گارڈز کو تعینات کیا جائے گا جس کے اخراجات کی ادائیگی الیکشن کمیشن کرتا ہے۔کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کا کہنا تھا کہ ہر انتہائی حساس پولنگ اسٹیشن پر8 جبکہ حساس پولنگ اسٹیشن پر4 جوان تعینات ہوں گے۔ پولنگ اسٹیشنز کے علاوہ گلیوں اور سڑکوں پر بھی پولیس جوان تعینات ہوں گے۔