اچھے دن آگئے ، امرا کیلئے گیس مہنگی ، مالمی مارکیٹ میں  اضافہ پر تیل کی قیمت بڑگے گی: مفتاح 

Jul 17, 2022


اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ معاشی استحکام لائیں گے ،،زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیا جائے گا ،عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا تو بڑھائیں گے ،یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان کے اچھے دن آگئے ہیں لیکن ہم سب کو اب ذرا مل کر کام کرنا ہوگا، میں آپ سے وعدہ کررہا ہوں کہ مہنگائی کو ہم کم کریں گے، یہ 20 فیصد مہنگائی نہیں رہے گی۔  امراء کے لئے گیس کی قیمت میں اضافہ ہو گا  تاہم اس کا  تعلق آئی ایم ایف سے نہیں ہے ، ایک دوست  ملک  سے ہمیں 4 ارب ڈالر کے ڈپازٹس 2 حصوں میں ملیں گے اور ایک دوست ملک سے ایک ارب 20 ڈالر کی  موخر  ادائیگی پر تیل کی سہولت ملے گی، ایک دوست ملک پاکستان میں اسٹاک ایکسچینج میں ڈیڑھ سے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔شائد  ایک ملک موخر ادائیگی پر گیس بھی دے  گا،عمران  خان گیس کی لوڈ شیڈنگ  کر گیا ،یہ نیا تحفہ دیا ،بجلی کے نقصانات بھی کم نہیں کئے ،چار سال کی نااہلی کی وجہ سے ملک ڈیفالٹ کی طرف جا رہا تھا ،وزیر خزانہ نے ان خیالات کا اظہار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب بھی  موجود تھیں ، مفتاح اسماعیل نے کہا کہ  ملک کے معاشی مسائل کی وجہ محض پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے پیٹرول پر سبسڈی نہیں بلکہ ان کی 4 سال کی پالیسیوں کا تسلسل ہے، پی ٹی آئی حکومت نے پہلے 3 سال میں 3500 ارب روپے کا ہر سال خسارہ کیا اور ان کے آخری سال میں 5100 ارب روپے کا خسارہ تھا۔ پونے 4 سال میں عمران خان نے ملک پر 20 ہزار روپیہ قرضہ بڑھایا، پاکستان کے 71 برسوں میں ملک پر 25 ہزار ارب روپے کا قرضہ تھا جبکہ عمران خان کے پونے 4 سال میں ملک پر 20 ہزار ارب روپیہ قرضہ بڑھ گیا۔ اتحادی حکومت نے پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچالیا، ملک معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے۔، عمران خان کی حکومت میں 20ہزار ارب قرض بڑھا ،ایک میگا واٹ بجلی پیدا ہوئی نہ کوئی سڑک اور ہسپتال بنا۔ عمران خان نے  دوستوں کو ایمنسٹی دی، حکومت کو پاور سیکٹر میں 1300 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ ہماری کوشش ملک میں معاشی استحکام لانا تھا ہم اس میں کامیاب ہوگئے ہیں، اس استحکام کے بعد عوام کی خوشحالی ائے گی، میرا وعدہ ہے ہم افراط زر کو کم کریں گے لوڈشیڈنگ آپ کو نہیں نظر آئیگی۔ سابقہ نااہل حکومت پاکستان کے لیے ساڑھے 7 ہزار میگا واٹ بند کرکے چلی گئی۔ گزشتہ دور حکومت کے ان تمام عوامل کی وجہ سے پاکستان میں شدید مہنگائی آگئی، ہوسکتا ہے ان کی نیت اچھی ہو لیکن سچ بات یہ ہے کہ ان کو کام نہیں آتا تھا، وہ واقعی نااہل تھے۔ میں نے وزیراعظم کے بیٹوں کی فیکٹری پر 10 فیصد زیادہ ٹیکس لگایا، ان شا اللہ ہم ٹیکس کلیکشن کے طے کردہ ہدف سے بھی زیادہ ٹیکس جمع کرکے دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کہتی ہے کہ دیوالیہ ہونے کے امکان کا شکار ممالک میں پاکستان اب بھی چوتھے یا پانچویں نمبر پر ہے، اس لیے ابھی ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے بہت کام کرنا ہے، ہمیں ابھی 7500 ارب روپے جمع کرنے ہیں اور کریں گے ان شا اللہ۔مفتاح اسمعٰیل نے کہا کہ کبھی کبھی عالمی قیمتوں میں اونچ نیچ ضرور آئے گی اس وقت میں آپ کے سامنے ضرور حاضر ہوں گا پھر آپ بے شک مجھ پر میمز بنا لیجئے گا مگر ہم معاشی استحکام ضرور لے کر آئیں گے۔ اگلے سال گرمیوں میں آپ کو لوڈشیڈنگ بھی نظر نہیں آئے گی اور آئندہ مالی سال تک زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی۔ مجھے امید ہے کہ رواں سال ساڑھے 3 ارب ڈالر ہمیں ایشیائی ترقیاتی بینک سے مل جائیں گے، ڈھائی ارب ڈالر ورلڈ بینک سے مل جائیں گے، 400 سے 500 ملین ڈالر ایشین انفرااسٹرکچر بینک سے بھی ملیں گے، اس کے علاوہ اسلامک ڈیولپمنٹ بینک سے بھی شاید تھوڑی سی فنڈنگ بڑھ جائے۔ سیدھے راستے پر رہنا بھی ضروری ہے، ذرا سا بھٹکے تو دوبارہ مشکل پیدا ہوسکتی ہے۔ ہماری حکومت خسارہ کم کر کے دکھائے گی، پنجاب حکومت نے 100 یونٹ تک بجلی مفت کردی ہے۔ پونے چار سال عمران خان غریب عوام کی فلاح وبہبود کا رونا روتے رہے مگر عملی طور پر کچھ نہیں کیا۔موجودہ حکومت نے عوام کو سستا گھی، آٹا اور چینی کی فراہمی یقینی بنائی۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال 4 ہزار ارب روپے سود اور قرض کیلئے ادا کرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا ہے،  وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم اس سال برآمدات 35 ارب ڈالر تک لے جائیں گے، سبسڈی کم کریں گے، خسارہ کم کر کے دکھائیں گے، حکومت نے بجلی کے ھوالے سے نیپرا  میں درکواست دی ہے ۔

مزیدخبریں