اسلام گڑھ ( نامہ نگار) خلیفہ راشد حضرت عثمان غنیؓ ذوالنوریناورذوالحجرتین کا شمار عشرہ مبشرہ میں ہوتا ہے ۔حضور کریم ؐ نے آپ ؓ کو دنیا میں ہی جنت کی بشارت سُنا دی تھی۔بیعت رضوان کے موقع پر حضور ؐ نے حضرت عثمان ؓ کے ہاتھ کو اپنا ہاتھ فرماکر بیعت لی تھی۔اللہ تعالیٰ نے آپ ؓ کو شرم و حیا کا ایک خاص جوہر عطا فرمایا تھا جس کا آپ ؐاکثر اوقات خاص طور پر خیال فرمایا کرتے تھے۔ ان خیالات کا اظہارممتاز عالم دین ڈاکٹرپیرظہیرعباس قادری صدر ضلعی صدر مسلم لیگ ن علماء مشائخ ونگ اور چیئر مین راج انٹرنیشنل ایجوکشنل ٹرسٹ سیف اللہ ضیاء نے یوم عثمان غنی ؓ کے حوالے سے خصوصی نشست میں کیا ۔سیف اللہ ضیاء نے کہا کہ غزوئہ تبوک کے موقع پر جب چندے کی اپیل ہوئی تو اُسوقت حضرت عثمان ؓ بن عفان اپنا تجارتی قافلہ شام کی طرف روانہ کرنے والے تھے حضور ؐکی خدمت میں حاضر ہو کر دو سو اُونٹ اور دو سو اوقیہ چاندی اور پھر دو سو اُونٹ لشکر کی تیاری کیلئے پیش کئے۔حضور ؐ نے منبر مبارک سے اُتر کر دو مرتبہ خوش ہو کر فرمایا’’اس کے بعد عثمان ؓ کو کوئی عمل ( آخرت میں ) نقصان نہیں پہنچا سکتا‘ ‘‘ڈاکٹرپیرظہیرعباس قادری نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ7 ہجری جنگ خیبر کے بعد مسجد نبوی ؐکی توسیع کیلئے مسجد سے متصل زمین حاصل کرنے کی ضرورت پیش آئی۔