تخت لاہور پر کون کرے گا راج؟ پنجاب کے 20 حلقوں میں پولنگ کا آغاز ہو گیا. ووٹنگ شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔صوبے کے 14 اضلاع کے ضمنی انتخابات میں 175 امیدوار آمنے سامنے ہیں.لاہور کے حلقے پی پی 168 میں ووٹنگ کے دوران سنگین بد نظمی کے باعث صورتحال کشیدہ ہوگئی۔رینجرز اور پولیس اہلکاروں نے پولنگ اسٹیشن پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔الیکشن کمیشن نے پی پی 158 میں کارکنوں کے جھگڑے کا نوٹس لے لیا جبکہ وزیر داخلہ پنجاب نے جمشید اقبال چیمہ اور سعید میس کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا۔
جھگڑے کے بعد پی پی 168 کے پولنگ اسٹیشن نمبر 50 اور 51 میں پولنگ روک دی گئی۔ذرائع کے مطابق کارکنوں کی طرف سے ایک دوسرے پر لاتوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔
دوسری جانب پولنگ اسٹیشن 51 میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکنوں کے جھگڑے کے باعث پولنگ روکی گئی۔اطلاع ملتے ہیں پولیس کی ڈنڈا بردار فورس پولنگ اسٹیشن نمبر51،50میں پولنگ بحال کرانے پہنچ گئی، اور کارکنان کو منتشر کرتے ہوئے حالات پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مظفر گڑھ میں صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 272 پر بھی مسہ سندیلہ پولنگ اسٹیشن پر 2 سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان جھگڑا ہوا۔ پولیس نے پیپلز پارٹی کے سابق امیدوار صوبائی اسمبلی جمیل شاہ کو حراست میں لے لیا۔ڈپٹی کمشنر مظفر گڑھ نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز پر بدنظمی برداشت نہیں کی جائے گی۔
اس کے علاوہ مظفر گڑھ کی نشت 272 پر ہی پی ٹی آئی کارکن کی مبینہ گرفتاری پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لے لیا اور متعلقہ ڈی آر او،آر او اور مانیٹرنگ آفس سے رپورٹ طلب کر لی۔