وفاقی شرعی عدالت کا ٹرانس جینڈر ایکٹ کیخلاف فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج


اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے خواجہ سراو¿ں کے حقوق کے تحفظ کیلئے بنایا گیا ٹرانس جینڈر ایکٹ کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔خواجہ سراو¿ں کے حقوق سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی اور سول سوسائٹی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔وفاقی شرعی عدالت نے خواجہ سراو¿ں کے حقوق کے تحفظ کیلئے بنایا گیا ٹرانس جینڈر ایکٹ کالعدم قرار دیا تھا، عدالت نے ایکٹ کی کچھ دفعات کو شریعت کے خلاف قرار دیا تھا۔ٹرانس جینڈر رائٹس کی ڈائریکٹر نایاب علی اور صارم عمران نے اس حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی شرعی عدالت نے ایک پوری کمیونٹی کے شناخت کے حقوق سے انکار کیا، سپریم کورٹ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔درخواست گزار کا کہنا ہے کہ قانون سازی کمیونٹی کے اتفاق رائے کی نمائندگی کرتی ہے، قانون منتخب نمائندوں کے ذریعے نافذ کیا گیا تھا، وفاقی شرعی عدالت نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا۔وفاقی شرعی عدالت نے صنفی شناخت اور وراثت کے حق سے متعلق دفعات کو شرعی قانون سے متصادم قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ/ چیلنج

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...