ٹھنڈیانی کو خیبرپی کے میں پائیدار ایڈونچر ٹورازم زون کے طور پر تیار کیا جائیگا:رپورٹ

Jul 17, 2023

اسلام آباد(آئی این پی )خیبرپی کے کی حکومت مقامی کمیونٹیز کیلئے پائیدار معاش کی نئی راہیں کھولنے میں مدد کیلئے ایبٹ آباد ضلع میں ٹھنڈیانی ریزورٹ کو ایک مربوط ٹورسٹ زون کے طور پر تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔خیبرپی کے کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی بڑھتی ہوئی آمد آمدن بڑھانے، ملک کے جی ڈی پی کو بڑھانے اور غیر ملکی زرمبادلہ کمانے میں بھی مدد کرے گی۔اہلکار، جو کے پی سی ٹی اے میں سماجی ترقی کے ماہر ہیں، نے کہا کہ ٹھنڈیانی سیاحت کیلئے موزوں طور پر ترقی یافتہ پہلا مقام ہوگا۔ ’’منزل کے مناسب انتظامی نظام کے مطابق خطے کی پائیدار ترقی کیلئے تمام بین الاقوامی معیارات پر عمل کیا جائے گا۔اہلکار نے کہا کہ تھانڈیانی خیبر پی کے میں ترجیحی آئی ٹی زیڈز میں سے ایک تھا تاکہ صوبے کو ایکو ایڈونچر سیاحتی مقام بنایا جا سکے۔ اسے 4 اہم زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مرکزی گاں کا زون، منزل کا زون، شمالی رہائش کا زون، اور جنوبی رہائش کا زون‘‘۔تھانڈیانی آئی ٹی زیڈ میں متعدد سہولیات ہوں گی جیسے کہ جدید ہوٹل، کونڈو ہوٹل، جنہیں کنڈوٹل بھی کہا جاتا ہے۔ سروسڈ اپارٹمنٹس، متعدد تفریحی مقامات، شاپنگ مالز، کمرشل کمپلیکس، تفریحی پارکس، فلاح و بہبود کے احاطے، فیملی پر مبنی تفریحی مقامات ہوں گے۔ ٹھنڈیانی مانسہرہ،کاغان ایکو ٹورازم کلسٹر کے درمیان انچاس ایکڑ اراضی پر محیط ہے، منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شروع کیا جائے گا۔ سرمایہ کاروں/ڈیولپرز کو متعدد ٹیکس چھوٹ اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ تمام اسٹیک ہولڈرز فطرت کے تحفظ کے قوانین پر عمل کرنے اور علاقے کو ہر طرح سے آلودگی سے پاک رکھنے کے پابند ہوں گے۔ آئی ٹی زیڈ ٹھنڈیانی میں ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے بارے میں  بات کرتے ہوئے، اعتزاز محفوظ، ڈویژنل فارسٹ آفیسر، فاریسٹری پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ سرکل، پشاور نے کہا کہ ٹھنڈیانی کو آئی ٹی زیڈ میں تبدیل کرنا ایک مشکل کام تھا کیونکہ پہاڑی علاقوں میں قدرتی ماحولیاتی نظام کا تحفظ کرنا تھوڑا مشکل تھا۔ پاکستان ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے طریقہ کار کو نافذ کرتے ہوئے ترقی یافتہ ممالک سے مہارت حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے تمام متعلقہ محکموں پر زور دیا کہ وہ سیاحتی مقامات پر ایکو سسٹم کے تحفظ اور ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینے میں مدد کریں۔

مزیدخبریں