اسلام آ باد (آئی این پی ) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ با اثر شوگر مافیا نے چینی کی قیمت کو ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔ اب ملک کے مختلف علاقوں میں چینی 150 سے 160روپے فی کلو مل رہی ہے اور اسکی قیمت میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ اگر چینی کی برآمد پر فوری پابندی عائد نہ کی گئی تو یہ2 سو روپے کلو سے تجاوز کر جائے گی۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ شوگر مافیا کے مفاد کیلئے عوام کا مفاد پس پشت ڈال دیا گیا ہے اور انھیں اندھا دھند برامد کی اجازت دے دی گئی ہے جبکہ چینی کی سمگلنگ بھی عروج پر ہے۔گزشتہ بیس دن میں ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں 19روپے کا اضافہ ہوا ہے مگر ارباب اختیار اس جانب متوجہ نہیں ہو رہے ہیں جس سے زخیرہ اندوزوں کی ہمت بڑھ رہی ہے۔موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت سی شوگر ملز نے بھی فروخت کم کر دی ہے تاکہ قیمت مزید بڑھنے پر چینی مہنگی بیچی جا سکے۔ گزشتہ سال کے مقابلہ میں چینی کی پیداوار میں 15 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے مگر اسکے باوجود برآمد کی اجازت دی گئی ہے اور جنوری سے اب تک سوا 2لاکھ ٹن چینی برآمد جبکہ بھاری مقدار میں افغانستان سمگل کی جا چکی ہے جس سے شوگر مافیا کے اثر رسوخ کا اندازہ ہوتا ہے۔ انھوں نے خبردار کیا کہ اگر چینی کی برآمد اسے طرح زور و شور سے جاری رہی تو اگلے کرشنگ سیزن سے پہلے ملک میں چینی ناپید ہو سکتی ہے۔
با اثر شوگر مافیا نے چینی کی قیمت کو بلند ترین سطح پر پہنچا دیا : پاکستان اکانومی واچ
Jul 17, 2023