پشاور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ تحریک انصاف پر کسی کا باپ بھی پابندی نہیں لگا سکتا۔ مینڈیٹ چوری کرنے والے اس جماعت پر پابندی کی بات کر رہے ہیں جس نے سب سے زیادہ ووٹ لیے ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد چیف الیکشن کمشنر کو استعفیٰ دینا چاہئے مذاکرات سے متعلق بانی پی ٹی آئی فیصلہ کریں گے۔ فارم 47 پر وزیراعظم آیا ہے، پی ٹی آئی کے ساتھ اب بھی زیادتی ہو رہی ہے یہ لوگ خود مینڈیٹ چوری کر کے بیٹھے ہوئے ہیں۔ ان سے تو معیشت ڈالر اور پٹرول کی قیمتیں کنٹرول نہیں ہو رہی ہیں۔ ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے حق میں نہیں، اسمبلی میں اس پر بات کریں گے۔ ایڈہاک ججز لینے کی بجائے میرٹ پر ججز کی تقرری ہونی چاہئے۔ علی امین گنڈا پور نے سپریم کمانڈ پوسٹ کوہاٹی گیٹ کا دورہ کیا اور محرم الحرام کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں 4 ایڈہاک ججز تعیناتی کی مخالفت کر دی۔ پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ سپریم کورٹ میں 4 ایڈہاک ججز کی ایک ساتھ تقرری کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ 2015ء سے سپریم کورٹ میں کسی ایڈہاک جج کی تقرری نہیں کی گئی۔ اس سے کیسز کا بوجھ کم نہیں ہو گا، سپریم کورٹ اور ججوں پر سمجھوتہ ہو گا۔ خدشہ ہے اس اقدام کا مقصد پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں سے متعلق ہے، چیف جسٹس کو ایسے نازک وقت میں عدالتی تنازعات سے گریز کرنا چاہیے۔