غزہ‘ تل ابیب‘ برسلز (این این آئی) اسرائیلی فوج کے نصیرات میں گھر پر حملے کے نتیجے میں 5 بچوں سمیت 11 فلسطینی شہید ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق خان یونس میں بھی گھر پر بم باری سے 4 فلسطینی شہید اور 3 زخمی ہو گئے۔ جبکہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ 8 دنوں کے دوران غزہ میں 5 پناہ گزیں سکولوں کو بھی نشانہ بنایا۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں غزہ سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ جبکہ غزہ میں گزشتہ 5 دنوں میں اسرائیلی فورسز کے حملوں میں 300 سے زائد فلسطینی شہید اور 800 سے زائد زخمی ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں کوئی بھی جگہ اب محفوظ نہیں رہی، ہر علاقے میں رہائشیوں کے مارے جانے کا خدشہ ہے، جنگ بندی کے معاہدے کے حصول کے لیے فریقین کو سیاسی جرات اور عزم کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ پرتشدد سرگرمیوں میں حصہ لینے پر یورپی یونین نے 3 اداروں اور 5 اسرائیلی شہریوں پر پابندیاں لگا دیں۔ یہ گروپ غزہ میں امدادی سامان‘ خوراک کی ترسیل میں رکاوٹ بنتا ہے۔ اسرائیل کے انتہا پسند وزیر خزانہ بزالیل نے کہا اقدام ناقابل قبول ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کو کارکنوں کے تحفظ کی خاطر آرمڈ وہیکلز لانے کی اجازت مل گئی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے 2 اعلی اسرائیلی حکام کو بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے محصور غزہ پٹی پر بمباری میں ناقابل قبول حد تک شہریوں کی اموات ہوئی ہیں۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم اس تنازعہ میں بہت زیادہ عام شہریوں کی اموات کو دیکھ رہے ہیں، انٹونی بلنکن نے 2 بااثر اسرائیلی حکام سٹرٹیجک امور کے وزیر رون ڈرمر اور قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہانیگبی سے ملاقات کی تاکہ غزہ میں ہونے والی شہری اموات کے بارے میں ہماری شدید تشویش کا اظہار کیا جا سکے۔ اموات اب بھی ناقابل قبول حد تک زیادہ ہیں۔ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی حکام کو غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کے حوالے سے تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا ہے۔