مکرمی! تخلیق کائنات رب ذوالجلال کی موجودگی اور کبریائی کا ایک ناقابل تردید ثبوت ہے کہتے ہیں کہ وہ ”نہاں ہے اور عیاں بھی“ یہ اس لئے کہ ہم اللہ پاک کو اپنی آنکھوں سے تو نہیں دیکھ سکتے مگر اس کی تخلیق کردہ ہر شہکار میں وہ ہمیں اپنی تمام تر عظمت کے ساتھ جلوہ گر نظر آتا ہے۔ بظاہر ایک معمولی درخت کے پتے کو لے لیں۔ سائنسی اعتبار سے ہر ایک ایک پتہ (Cholorophil) بنانے کی فیکٹری ہے۔ ایک حقیر سی شہد کی مکھی کے کام کی نوعیت پر اگر غور کیا جائے تو انسان اپنی تمام تر ترقی کے باوجود دنگ رہ جاتا ہے کہ ایک معمولی سا کیڑا خدا پاک کے بنائے ہوئے نظام کی بدولت کیا کارنامہ سر انجام دیتا ہے۔ یہ چند چیزیں گو حقیر نظر آتی ہیں مگر ان کو رب العزت نے بے حد کارآمد بنایا ہے۔ اسی لئے ”سورة کہف“ کے آخر میں اللہ پاک فرماتے ہیں کہ ”اگر سارے سمندر، دریا سیاہی بن جائیں اور تمام درختوں کے قلم، پھر بھی اللہ پاک کی حکمت کا ذکر مکمل نہ ہو پائے گا اور چاہے اتنے ہی اور وسائل بھی بروئے کار کیوں نہ لائے جائیں۔“۔الحمد اللہ اگر صرف انسانی پیدائش کے عمل یا انسانی آنکھ کی ساخت اور کام کے بارے میں ریسرچ کی جائے تو یہ ہی سینکڑوں صفحات پر مشتمل ہوگی اور یہ جہاں تو اللہ تعالیٰ کی تخلیق سے بھرا ہوا ہے اس لئے اس کا احاطہ انسان کے بس کی بات ہی نہیں۔بریگیڈئر محمود الحسن سید (ر) 0300-8646167