سندھ بارز میں اعتزاز‘ عرفان قادر‘ زاہد بخاری کے داخلے پر پابندی‘ موجودہ ”ڈرامہ“ حکمرانوں نے رچایا: وکلاءکانفرنس

کراچی (نوائے وقت نیوز + اے پی اے + آئی این پی) کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر محمود الحسن نے کہا ہے اعلیٰ عدلیہ کے خلاف موجودہ رچائے گئے ڈرامہ کے ذمہ دار صدر زرداری اور یوسف گیلانی ہیں۔ ایک نجی چینل پر رچایا گیا ڈرامہ حکمران ٹولے نے ترتیب دیا۔ یوسف رضا گیلانی کو وزیراعظم تسلیم نہیں کرتے، اٹارنی جنرل عرفان قادر، اعتزاز احسن اور زاہد بخاری کے سندھ کی تمام بارز میں تاحیات داخلے پر مکمل پابندی لگاتے ہیں۔ اعتزاز کسی بھی بار میں داخل ہوئے تو وکلا کی جانب سے روا سلوک کے خود ذمہ دارہوں گے۔ چیف جسٹس سے اظہار یکجہتی کے لئے سندھ کے تمام وکلا عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے۔ وہ یہاں منعقدہ وکلا کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ کانفرنس میں سندھ بھر سے تمام بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور چیف جسٹس اور اعلیٰ عدلیہ سے یکجہتی اور مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کراچی بار کے صدر محمود الحسن نے کہا کانفرنس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے وکلا برادری اعلیٰ عدلیہ پر مکمل اعتماد کرتی ہے اور چیف جسٹس سے اظہار یکجہتی کے لئے پیر کو سندھ بھر کے وکلا عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کریں گے اور کوئی وکیل کسی عدالت میں پیش نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا پیر کو تمام بار ایسوسی ایشن کے باہر حکومتی سازش کے خلاف سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے۔ اے پی اے کے مطابق سندھ کے و کلا نے وزیراعظم سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا، وکلا رہنما¶ں کا کہنا ہے وزیراعظم مستعفی نہ ہوئے تو ایوان وزیراعظم کا گھیرا¶ کیا جائے گا اور انہیں زبردستی باہر نکال دیا جائے گا۔ ڈسٹرکٹ بار میں ہونے والے کنونشن میں وکلا کی کثیر تعداد نے شرکت کی جس میں وکلا رہنما¶ں نے اٹارنی جنرل عرفان قادر، اعتزاز احسن اور زاہد بخاری کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس موقع پر وکلا رہنما¶ں نے ملک ریاض کی وکالت کرنے پر زاہد بخاری، ججز سے ناروا سلوک پر عرفان قادر جبکہ وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن پر تاحیات ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ بار میں داخلے پر پابندی لگا دی۔ وکلا نے ڈسٹرکٹ بار کی عمارت پر سیاہ پرچم لہرایا۔ بعدازاں چوک کچہری تک چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکا نے چیف تیرے جانثار بے شمار بے شمار کے نعرے لگائے اور حکومت سے عدلیہ کے خلاف سازش کرنے والوں کو بے نقاب کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ پنجاب بار کونسل کی اپیل پر پندرہ ہزار مقدمات کی سماعت نہ ہو سکی اور سائلین خوار ہوتے رہے۔
لاہور/کراچی/پشاور (اپنے نامہ نگار سے+ نامہ نگاران+ بیورو رپورٹ) چیف جسٹس آف پاکستان سے اظہار یکجہتی کےلئے لاہور سمیت پنجاب بھر میں وکلاءنے ہڑتال کی جبکہ ملک کے مختلف مقامات پر بھی وکلاءنے عدلیہ اور چیف جسٹس سے اظہار یکجہتی ہڑتال کر کے ہر طرح کی قربانی دینے کے عزم کا اظہار کیا ‘ خیبر پی کے کے وکلاءنے کل (پیر) کو مکمل ہڑتال کا اعلان اور ریلیاں نکالنے کے اعلان کیا ہے۔ پنجاب بارکونسل کی اپیل پر وکلا ءنے لاہور میں ماتحت عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا جسکی وجہ سے ہزاروں مقدمات کی سماعت نہ ہوسکی سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وکلاءکی طرف سے چیف جسٹس اور عدلیہ سے اظہار یکجہتی کے لئے کیمپ لگایا گیا جس میں وکلاءکی کثیر تعداد نے شرکت کی اور چیف تیرے جانثار اور عدلیہ کے حق میں نعرے لگائے ۔ اس موقع پر وکلاءنے کہا عدلیہ کے خلاف کوئی سا زش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ راولپنڈی میں وکلا ءنے عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کیا‘ ڈسٹرکٹ بار ملتان میں چیف جسٹس سے اظہار یکجہتی کیلئے عدالتی بائیکاٹ کیا گیا ‘ وکلا ءنے ڈسٹرکٹ بار کی عمارت پر سیاہ پرچم لہرایا ۔ وکلا نے مطالبہ کیا سازشی عناصر کو بے نقاب کیا جائے۔ فیصل آباد کی تمام سیشن، سول اور خصوصی عدالتوں میں کام بند رہا۔ وکلا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وکلا ءہر مشکل گھڑی میں سپریم کورٹ کیساتھ کھڑے ہیں اور اسکے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائےگا۔ بلوچستان بار کونسل کی اپیل پر کوئٹہ، مستونگ، خضدار، لورالائی، زیارت، پشین،گوادر، پنجگور اور قلات سمیت تمام اضلاع میں وکلا ءنے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا جسکے باعث مقدمات کی سماعت نہ ہوسکی۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلا نے صدر بار رانا سیف اللہ، جنرل سیکرٹری طاہر شہزاد اور سابق صدر بار ملک نصراللہ کی قیادت میں عدلیہ سے اظہار یکجہتی کے لئے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا اور ڈسٹرکٹ روم سے جیل چوک تک ریلی نکالی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر بار رانا سیف اللہ نے کہا وکلا عدلیہ کے خلاف کسی قسم کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سپریم کورٹ سے اظہار یکجہتی کے لئے پنجاب بار کونسل کی کال پر ڈسٹرکٹ بار نے تیسرے دن بھی عدالتوں کا احتجاجی بائیکاٹ کیا۔ وکلا نے بازوﺅں پر احتجاجاً سیاہ پٹیاں باندھیں اور سیشن کورٹ کے احاطہ کا چکر لگایا، وکلا نے چیف جسٹس سمیت اعلیٰ و عدلیہ کے حق میں نعرہ بازی کی۔ ڈسٹرکٹ بار فیصل آباد کے جنرل ہاﺅس کے اجلاس میں سپریم کورٹ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے قرارداد منظور کی گئی۔ جس میں کہا گیا جنرل ہاﺅس کا یہ اجلاس سپریم کورٹ کو سیکنڈلائز کرنے کی پرزور مذمت کرتا ہے اور سپریم کورٹ کی مکمل حمایت اور اظہار یکجہتی کرتا ہے۔ بعد ازاں ارشد محمود کی قیادت میں بار روم سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو گوجرہ موڑ پر اختتام پذیر ہوئی۔ وکلاءنے حکومت مخالف اور چیف جسٹس کے حق میں شدید نعرہ بازی کی۔ نامہ نگاران کے مطابق سپریم کورٹ بار آزاد کشمیر اور مظفر آباد کے وکلاءنے بھی عدلیہ سے یکجہتی کیلئے ریلی نکالی۔ خیبر پی کے بار کونسل نے صوبہ خیبر پی کے بھر میں عدلیہ سے اظہار یکجہتی کے لئے کل پیر کے روز یوم یکجہتی عدلیہ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا عدلیہ کے خلاف تمام سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا اور وکلا کسی بھی صورت عدلیہ کی سپورٹ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ بار کونسل کے ہنگامی جنرل باڈی اجلاس میں متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی جس میں ملک ریاض کی جانب سے عدلیہ کے خلاف کی گئی پریس کانفرنس کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور اس کو عدلیہ کے خلاف سازش قرار دیا گیا جبکہ مطالبہ کیا گیا عدلیہ کے خلاف اس سازش میں ملوث تمام عناصر کو بے نقاب کیا جائے اور ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ جھنگ، شکرگڑھ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا، خوشاب/ جوہر آباد، نارووال، شورکوٹ میں بھی وکلا نے ریلیاں نکالیں اور مذمتی قراردادیں منظور کیں۔ مزید برآں پاکستان بار کونسل نے ڈاکٹر ارسلان کے معاملے پر 21جون کو لاہور میں وکلا کنونشن طلب کر لیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن