شیخوپورہ (ڈاکٹر جمےل اختر/سلطان حمےد راہی)حکومت کی عدم دلچسپی کی بنا پر ڈسٹرکٹ ہےڈ کوارٹر ہسپتال شےخوپورہ مےں ڈاکٹروں کی 85مےں سے 72سےٹےں خالی ہےں اور اسی ہسپتال مےں روزانہ 2ہزار کے قرےب مرےضوں کو او پی ڈی مےں لاےا جاتا ہے جبکہ پےرا مےڈےکل سٹاف اور درجہ چہارم کے ملازمےن کی تعداد بھی آٹے مےں نمک کے برابر ہے۔ نواز لےگ کی حکومت جو عوام کو صحت کی بہترےن سہولتےں فرا ہم کرنے کا دعوی کرتی ہے، نے گزشتہ ادوار مےں اسی ہسپتال مےں سےنکڑوں اےئر کنڈےشنر لگائے مگر ان کی مرمت اور دےکھ بھال کے لئے کوئی سٹاف اور نہ فنڈز مختص کئے گئے جس کی وجہ سے 90 فیصد اےئر کنڈےشنر خراب ہو چکے ہےں۔ اسی طرح لوڈ شےڈنگ سے بچنے کے لئے جنرےٹر بھی مہےا کےا گےا مگر وہ بھی عملہ اور فنڈز نہ ہونے کے باعث خراب ہو چکے ہےں۔ واضح رہے کہ سابقہ اےم اےس اور ہسپتال کے بعض کلرےکل سٹاف نے جنرےٹر کا ڈےزل فروخت کر کے لاکھوں روپے کی کرپشن کی جس کی انکوائری کو بھی سرد خانے مےں ڈال دےا گےا اسی طرح ہسپتال مےں بعض ڈاکٹر اور پےرا مےڈےکل سٹاف نے بھی اپنے اپنے گروپ بنا رکھے ہےں، سرجےکل شعبہ مےں بعض سرجنوں نے اپنے پرائےوٹ ہسپتال بنا رکھے ہےں۔ وہ ہسپتال مےں صرف مرےضوں کو گھےرنے کے لئے آتے ہےں اور ان کا سالانہ رےکارڈ چےک کےا جائے تو پتہ چلے گا کہ کس سرجن نے سال مےں کتنے آپرےشن کئے ہےں۔ شہرےوں نے وزےر اعلیٰ پنجاب مےاں شہباز شرےف سے مطالبہ کےا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہسپتال شےخوپورہ مےں ڈاکٹروں اور پےرا مےڈےکل سٹاف کی کمی کو پورا کےا جائے۔ خراب جنرےٹر اور اےئر کنڈےشنر کو درست کےا جائے اور انتظامی بد نظمی پھےلانے والے ڈاکٹروں اور پےرا مےڈےکل سٹاف کو دور دراز علاقوں مےں ٹرانسفر کےا جائے۔