عراق میں 10 بم دھماکے اور فائرنگ ‘3 پولیس اہلکاروں سمیت 32 ہلاک‘100 زخمی

Jun 17, 2013

بغداد( اے ایف پی+این این آئی)عراق کے آٹھ شہروں میں دس بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات میں 32افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، دھماکوں میں اہل تشیع کو نشانہ بنایا گیا ۔فرا نسیسی خبر رساں اد ارے کے مطابق اتوا ر کو مجموعی طور پر عراق کے شیعہ اکثریتی آٹھ شہروں میں صبح کے اوقات میں 10 گاڑیوں کو دھماکا خیز مواد سے اڑایا گیا جس کم از کم 100 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ موصل میں پیش آنے والے واقعات میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ابھی تک کسی نے ان حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی ۔حکام نے بتا یاکہ عزیزیہ، محمودیہ، مدائن، جبیلا، نجف، بصرہ، نصیریہ اور کٹ میں کار بم دھماکے ہوئے۔صوبے واصت کے دارالحکومت کٹ میں کے صنعتی علاقے میں ریسٹورنٹ کے باہر ہونے والے کار بم دھماکے میں کم از کم سات افراد ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے، مذکورہ علاقے میں گاڑیوں کی مرمت کی متعدد دکانیں موجود ہیں۔عزیزیہ میں مرکزی مارکیٹ اور اہل تشیع کی مسجد کے قریب ہونے والے کار بم دھماکے میں پانچ افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے۔عزیزیہ میں واقع ایک کیفے کے مالک کے بیٹے نے بتایا کہ کار بالکل کیفے کے ساتھ کھڑی کی گئی تھی جس سے کیفے کے سامنے والے حصے کو شدید نقصان پہنچا، متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ اس سے قریبی دکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ساحلی شہر بصرہ میں ہونے والے دو کار بم دھماکوں میں بم ڈسپوزل اسکواڈ کے رکن سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔اس کے علاوہ نصیریہ، محمودیہ، نجف، مدائن اور جبیلا میں کیے گئے دھماکوں میں مزید پانچ افراد لقمہ اجل بن گئے۔اس سے قبل اتوار کو شمالی شہر موصل میں تین پولیس اہلکاروں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

مزیدخبریں