میرانشاہ+ تورغر (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحدی علاقے غلام خان میں بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کے 6 جوان جاں بحق اور 3شدید زخمی ہو گئے، زخمیوں کو تشویشناک حالت میں قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ ضلع تورغر کے نواحی علاقے منگرائی سر میں شدت پسندوں نے پولیس چوکی پر دستی بموں سے حملہ کر دیا جس میں 4پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جنہیں شدت پسندوں نے باندھ کر ان کے ہاتھ کاٹ دئیے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع ہونے کے بعد دہشت گردوں نے پاک فوج کے خلاف پہلا حملہ کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک افغان سرحدی علاقے غلام خان میں سکیورٹی اہلکار معمول کے مطابق گشت کر رہے تھے کہ اچانک سڑک کنارے نصب بارودی سرنگ پھٹنے سے زوردار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ڈیوٹی پر تعینات 6 سکیورٹی اہلکار موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ تین اہلکار شدید زخمی ہوئے زخمیوں کو فوری طور پر تشویشناک حالت میں قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف شمالی وزیرستان میں ’’ضرب عضب‘‘ آپریشن شروع ہونے کے بعد افغانستان میں موجود عمر خراسانی اور کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی ہدایات پر شدت پسندوں نے مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت روکنے کے لئے بارودی سرنگیں نصب کرنا شروع کر دیں۔ ادھر پولیس ذرائع کے مطابق صبح 3بجکر 30منٹ پر شدت پسندوں نے منگری پولیس چوکی پردستی بموں سے حملہ کردیا جس سے چوکی میں موجود چار پولیس اہلکار زخمی ہوکر بے ہوش ہوگئے، شدت پسندوں نے انہیں باندھ کر ہاتھ کاٹ ڈالے‘ زخمی ہونے والے اہلکار معصوم خان نے بتایا کہ پیر کے صبح 20 سے زائد شدت پسندوں نے دستی بم پھینکے جس سے شدید دھماکے ہوئے جس سے ہم بے ہوش ہوگئے ۔ انہوں نے بتایا کہ شدت پسندوں نے میرے علاوہ شیرین بادشاہ، محمد اسماعیل اور گل آمین کے ہاتھ تیز دھار آلے سے کاٹ دیئے۔ علاوہ ازیں دھماکوں سے پولیس چوکی مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے جبکہ شدت پسندوں نے فرار ہوتے وقت چوکی سے سرکاری اسلحہ، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر قیمتی چیزین لوٹ کر فرار ہوگئے۔ دورافتارہ دشوار گزار علاقہ اور مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ حملے میں زخمی ہونیوالے چاروں پولیس اہلکاروں کو ایوب میڈیکل کمپلیکس ایبٹ آباد منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ ادھر تورغر کے اندورنی و خارجہ راستوں پر سکیورٹی سخت کردی گئی، مشکوک افراد کی پکڑ دھکڑ جاری ہے۔ شاہدین کے مطابق نامعلوم شدت پسندوں نے چوکی پر سیاہ رنگ کا جھنڈا گاڑ دیا ہے۔ چوکی پر حملے کے بعد ضلع بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ زخمی اہلکاروں کے مطابق حملہ آور شدت پسند دو درجن سے زائد نقاب پوش تھے پہلے انہوں ہوائی فائرنگ کی جب ہم باہر آئے تو انہوں نے ہم سے اسلحہ چھین لیا اور ہمیں باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔ آئی این پی کے مطابق شمالی وزیرستان کے تحصیل غلام خان میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول حملے میں جاں بحق ہونے والے 6سکیورٹی اہلکاروں کی نمازجنازہ بنوں چھائونی میں ادا کرکے نعشوں کو تدفین کیلئے آبائی علاقوں کو روانہ کر دیا گیا جہاں انہیں سرکاری اعزازات کے ساتھ سپردخاک کیا جائے گا۔ عسکری ذرائع کے مطابق نائب صوبیدار عالمگیر، لانس نائیک زاہد، سپاہی نذر گل، سپاہی اختر علی نائیک امان اور سپاہی بشیر جام شہادت نوش کر گئے جبکہ تین اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ ادھر ڈیرہ اسماعیل خان کھجوری چیک پوسٹ ڈی آئی خان پر راکٹ حملہ کیا گیا جس سے 2جوان شہید ہوگئے۔ شہید ہونے والوں میں سپاہی جمشید اور رمضان شامل ہیں۔
بارودی سرنگ دھماکہ